عبادات >> جمعہ و عیدین
سوال نمبر: 173022
جواب نمبر: 17302201-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 8-89/B=02/1441
منیٰ ایک میدان ہے، اللہ کے شعائر میں ہے، حج کے ایام میں چار دن حاجی منیٰ میں ٹھہرتا ہے، اور ایک دن عرفات و مزدلفہ میں۔ وہاں آبادی نہیں ہے اس لئے وہاں چاروں اماموں میں سے کسی ایک کے یہاں بھی جمعہ کے دن جمعہ پڑھنا جائز نہیں۔ لاَ جُمُعَةَ إلاَّ فِیْ مِصْر جَامِعٍ ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ایک بڑے گاؤں میں پرانی جامع مسجد میں نمازِ جمعہ كے بارے میں ؟
7786 مناظرکیا
ایک ایسا شخص جس کی تین یا اس سے بھی زیادہ جمعہ کی نمازیں چھوٹ چکی ہوں وہ اپنے
ایمان کی دوبارہ تجدید کرے گا؟ کیوں کہ سنا ہے کہ تین جمعہ چھوڑنے سے ایمان زائل
ہو جاتا ہے یا دل پر مہر لگا دی جاتی ہے۔ برائے مہربانی رہنمائی فرماویں کہ اب وہ
شخص کیا کرے؟
جس مسجد میں نماز پڑھتا ہوں یہ ایک بستی میں ہے ۔ عیدگاہ میں جانے کے باوجود اس مسجد میں عید کی نماز پڑھی جاتی ہے، بوڑھے اور سست لوگ اس مسجد میں عید کی نماز اداکرتے ہیں۔ میں یہ جانناچاہتاہوں کہ کیا ہم عید کے دن اشراق (نفل) پڑھ سکتے ہیں؟
5131 مناظرمیں
پچھلے پانچ مہینوں سے بے کار ہوں کافی جگہوں میں درخواست بھی کیا ہے مگر کہیں سے
بھی جواب اثبات میں نہیں آیا بس دو جگہوں سے اثباتی جواب آئے کہ اگر میں چاہوں تو
وہاں کام کرسکتاہوں ۔مگر پریشانی یہ ہے کہ ان دو میں سے ایک تو بہت بڑی مارٹ ہے
وہاں باقی ساری چیزوں کے علاوہ شراب بھی بیچی جاتی ہے ۔تو اگر میں وہاں کام کروں
گا تو مجھے شراب کو بھی ہاتھ ضرور لگانا پڑے گا ۔تو کیا ایسی دکان میں کام کرنا
جائز ہے؟ کیا یہ آمدنی حلال کی ہوگی؟ اور دوسری جگہ سے جو اثباتی جواب آیا ہے وہ ایک
کپڑے کی دکان ہے وہاں ایسی کوئی غیر شرعی چیز نہیں بیچی جاتی مگر پریشانی یہ ہے کہ
اگر میں وہاں کام کروں گا تو جمعہ کی نماز جماعت سے نہیں پڑھ پاؤں گا، کیوں کہ
مسجد بہت دور ہے اور مجھے اتنا وقت نہیں ملے گا کہ میں جمعہ پڑھ کر واپس لوٹ سکوں۔
اب حضرت مفتی صاحب ہی بتائیں میں کیا کروں؟ کیا ان دو جگہوں میں سے کسی ایک میں
کام کرسکتاہوں؟ میرے لیے دعا کریں بڑی پریشانی کا وقت ہے۔
آپ کے علم میں یہ بات ہوگی کہ پاکستان میں ایک مستقل ?رویت ہلال کمیٹی? ہے جو کہ اسلامی رویت ہلال پر کام کرتی ہے اور مختلف اسلامی مہینوں کے آغاز کا باضابطہ اعلان کرتی ہے۔ ہم صوبہ سرحدپاکستان کے (پچاس فیصدلوگ)سرکاری کمیٹی کے اعلان کی پیروی نہیں کرتے ہیں، لیکن حقیقت میں مقامی کمیٹی کا قیام (ضلعی پیمانہ کے با اثر علمائے کرام )کے ذریعہ عمل میں آیا تھا اور وہ لوگوں سے حلف لے کر چاند کی گواہی لیتے ہیں اور اس کے بعد رمضان یا عید کے دن کے آغاز کا اعلان کرتے ہیں،جو کہ عموماً رمضان یا عید کے دن کے باضابطہ اعلان سے ایک یا دودن پہلے ( سعودی عرب کے اعلان سے زیادہ قریب)ہوتا ہے۔ برائے کرم میری رہنمائی فرمائیں کہ آیا مقامی کمیٹی کا اعلان درست ہے یا ہم سرکاری اعلان کی پیروی کریں؟ مزید برآں کیا میں اس مقصد کے لیے سعودی عرب کی پیروی کرسکتا ہوں؟ اور اگر نہیں کرسکتا تو کیوں؟
2952 مناظر