• عبادات >> جمعہ و عیدین

    سوال نمبر: 169967

    عنوان: عیدگاہ میں دیوبندی اور بریلویوں کی الگ الگ نماز عید کا حکم

    سوال: ہمارے شہر کی عیدگاہ پر کئی سالوں سے دیوبندی مسلک کے امام صاحب نماز پڑھایا کرتے تھے ، مگر دس سال پہلے بریلوی حضرات اپنے مسلک کا امام لے آئے اورکہنے لگے کہ اب سے شہر کی عید گاہ میں ہمارے مسلک کے امام صاحب نماز پڑھائیں گے ، اس وقت دونوں فریق میں شدید اختلاف ہوا،آخر کار پولس نے دونوں فریق کے درمیان مصالحت کی اور ان کے درمیان یہ طے ہوا کہ اس عید گاہ پر عیدین کے موقع پر دو مرتبہ عید کی نماز پڑھائی جائے گی، پہلی نماز کی امامت دیوبندی مسلک کا امام کرے گا، اور دوسری نماز کی جماعت کی امامت بریلوی مسلک کا امام کرے گا ،چنانچہ دس سال سے ہر عید پر دو مرتبہ جماعت ہو رہی ہیں ،اب سوال یہ ہے کہ ان دونوں فریق میں سے کس کی نماز صحیح ہوگی ؟ پہلے پڑھنے والوں کی ؟ یا بعد میں پڑھنے والوں کی ؟ یا دونوں کی صحیح ہوگی ؟

    جواب نمبر: 169967

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:761-673/N=10/1440

    آپ کے شہر کی عیدگاہ میں جب عرصہ دراز سے دیوبندی امام نماز پڑھاتا آیا ہے تو بریلویوں کی شوشہ بازی غلط تھی، اور اگر انھیں دیوبندی امام کے پیچھے نماز نہیں پرھنی تھی تو اپنی عیدگاہ الگ بنالیتے ؛ لیکن اب جب دونوں فریق ایک ہی عیدگاہ میں نماز پڑھ رہے ہیں تو چوں کہ دیوبندی حق بہ جانب ہیں اور اُن کی نماز عید پہلے ہوتی ہے؛ اس لیے دیوبندیوں کو کچھ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔ جو لوگ غلطی پر ہیں اور اصل نماز کے بعد دوسری نماز ادا کرتے ہیں، انھیں اپنی نمازوں کی فکر کرنی چاہیے؛ کیوں کہ ان کی جماعت مکروہ ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند