• عبادات >> جمعہ و عیدین

    سوال نمبر: 1658

    عنوان:

    غیر موقوفہ زمین میں عید کی نماز ادا کرنا؟

    سوال:

    میرا نام محمد عارف ہے اور میں حنفی ہوں ۔ میرا سوال عید کی نماز کے بارے میں ہے۔ ہمارے گاؤں میں چند لوگ ہیں جو کہتے ہیں کہ عید کی نماز مسجد میں نہیں ہوتی ہے۔ ہمارے گاؤں میں عید گاہ بھی نہیں ہے اور دو سالوں سے لوگوں نے ایک ایسی زمین پر عید کی نماز ادا کی جو وقف نہیں تھی۔ پوچھنا یہ ہے کہ کیا ان کی نماز ہوئی یا نہیں؟اگر ہوئی ہے تو آپ ہماری اس نماز کے بارے میں کیافرماتے ہیں جو ہم مسجد میں پڑھتے ہیں؟ براہ کرم،مجھے دونوں جگہوں کے بارے میں بتائیں۔ مجھے آپ کے جواب کا انتظار رہے گا۔

    جواب نمبر: 1658

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 658/ ن= 654/ ن

     

    اگر آپ کے گاوٴں میں عیدین کی نماز کی صحت کے شرائط پائے جاتے ہیں تو اہل بستی کو گاوٴں سے باہر صحراء میں عیدگاہ کا انتظام کرنا چاہیے، نماز عیدین کے لیے عیدگاہ جانا اورعیدین کی نماز عیدگاہ میں پڑھنا سنت ہے والخروج إلیھا أي الجبانة لصلاة العید سنة وإن وسعھم المسجد الجامع ھو الصحیح (در مختار: ۳/۴۹، ط زکریا دیوبند) عیدگاہ کے ہوتے ہوئے بلاعذر مسجد میں عیدین کی نماز نہیں پڑھنی چاہیے۔ البتہ صورتِ مذکورہ میں جب آپ کے گاوٴں میں عیدگاہ نہیں ہے تو عیدین کی وہ نمازیں جو جنگل میں پڑھی گئیں یا مسجد میں وہ درست ہوگئیں، نمازِ عیدین کی صحت کے لیے جگہ کا موقوفہ ہونا شرط نہیں ہے۔

    نوٹ: زمین کے مالک کی اجازت کافی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند