• عبادات >> جمعہ و عیدین

    سوال نمبر: 160476

    عنوان: چار ہزار سے زائد آبادی والے گاؤں میں جمعہ درست ہے یا نہیں؟

    سوال: گاؤں میں جمعہ شروع کرنے کے بابت میرے گاؤں کی آ بادی تقریباً چار ہزار سے زائد ہے اور گاؤں اور شہر کے درمیان میں نیشنل ہائی وے حائل ہے بلکہ دوسری طرف بھی نیشنل ہائی وے نکل رہا ہے گاؤں میں 15سے زائد پرچون کی دکانیں،دو کپڑے کی دکانیں،دو گوشت کی دکانیں ایک عورتوں کے سامان کی دوکانیں ہیں۔ گاوں میں دس سے زائد گلیاں ہیں گاؤں میں گاڑیا لوہار بھی ہیں ۔ایک سرکاری سکول اور ایک کالج بھی ہے حکومت کی طرف سے گاؤں میں دو نرس اور دو ان کی مددگار مقرر ہیں لیکن گاؤں کے بالکل قریب تقریبا آدھی کلومیٹر ایک ہسپٹل موجود ہیں جہاں لوگ علاج کے لئے جاتے ہیں ایک اوراہم بات یہ ہے کے گاؤں کی زمین یو آی ٹیU.I.T میں چلی گی گاؤں کی حدیں دو طرف سے شہر سے لگی ہوئی ہیں۔ گاؤں کی کنارے پر پیٹرول پمپ بھی ہے ۔گاؤں میں 10 مساجد ہیں گاؤں کے لوگوں کی چاہت اور کوشش یہ ہیکہ گاؤں میں جمعہ ہو کیونکہ گاؤں کا ایک بڑا طبقہ جمعہ سے رہ جاتا ہے گاؤں کے قریب شہر میں مدرسہ وہاں کے علماء کا کہناہے کہ اگر آپ کے گاؤں کے لوگوں نے یہاں جمعہ پڑھنا چھوڑ دیا تو مدرسہ میں چہل پہل ختم ہو جائے گی لیکن گاؤں کے کچھ لوگوں کے مشورے سے گاؤں میں جمعہ شروع کر دیا اور جمعہ شروع کرنے سے قبل مقامی مدرسے سے علماء سے رابطہ کیا گیا کہ گاؤں میں جمعہ شروع کر دیں۔لیکن وہاں سے ایک مفتی صاحب نے آکر یہ کہا کے جب تک گاؤں کی آبادی تین چار ہزار گھروں کی نہیں ہوتی یہاں جمعہ جائز نہیں ہے ۔ گاؤں میں تین جمعے ہوچکے ہیں اس سے پہلے بھی گاؤں میں جمعہ ہوتا تھا جس کو شرائط پورے نہ ہونے ہونے کی وجہ سے بند کر دیا گیا تھا۔ براہ کرم رہنمائی فرمائیں شکریہ

    جواب نمبر: 160476

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:836-680/B=8/1439

    پہلے آپ دو ماہر تجربہ کار مفتیوں کو لیجاکر گاوٴں کا معائنہ کرائیں معائنہ کے بعد جو وہ فیصلہ جمعہ کے پڑھنے یا نہ پڑھنے کے بارے میں کریں اس پر آپ لوگ عمل کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند