• عبادات >> جمعہ و عیدین

    سوال نمبر: 149926

    عنوان: جمعہ کی پہلی اذان کے بعد جمعہ کے لیے سعی کرنا ضروری ہے اور کاروبار خرید و فروخت ناجائز ہے

    سوال: عطر ٹوپی تسبیح برقعے قرآن مجید ارو اسلامی کتابوں کی دوکان کرتا ہوں۔ میں مسجد کے گیٹ پر جمعہ کے دن ٹوپی عطر اور قرآن اور کتابیں بیچتا ہوں۔ مجھے کسی شخص نے کہا کہ پہلی اذان کے بعد کاروبار کرنا حرام ہے تو میں اس کے بعد سامان لگاتا اور اذان کے بعد اس پڑ کپڑا ڈال کر نماز کے بعد بیچتا مگر جب اذان کے بعد میں بند کرکے جانے لگتا تو لوگ ٹوپی مانگتے میں ان کو کہتا بعد میں لینا اب بند ہوگیا ہے، تو لوگ ناراض ہوتے نماز کے لیے ٹوپی چاہیے بعد میں کیا کرنی ہے؛ اس لیے آپ مجھے بتائیں اس میں کیسے اور کیا کریں کب سامان لگائیں کیا کریں؟

    جواب نمبر: 149926

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 725-712/L=6/1438

    جمعہ کی پہلی اذان کے بعد جمعہ کے لیے سعی کرنا ضروری ہے اور کاروبار خرید و فروخت ناجائز ہے اور مکروہ تحریمی ہے، مسجد اور مسجد کے گیٹ پر بیچنا، خریدنا زیادہ گناہ ہے؛ لہٰذا آپ اذان اوّل کے بعد سامان فروخت کرنا بند کردیں، لوگوں سے کہیں کہ وہ پہلے ہی ٹوپیاں خرید لیا کریں؛ کیونکہ جس طرح فروخت کرنا ممنوع ہے خریدنا بھی ممنوع ہے دوسروں کی وجہ سے خود کو گناہ میں ڈالنا مناسب نہیں۔ قال اللہ تعالی: یا ایہا الذین آمنوا إذا نودي للصلوة من یوم الجمعة فاسعوا إلی ذکر اللہ وذروالبیع (سورة الجمعة) ووجب السعی إلیہا وترک البیع ولو مع السعي، وفی المسجد أعظم وزرا۔ قال الشامی: أو علی بابہ ، وحاصلہ أن السعی نفسہ فرض والواجب کونہ فی وقت الأذان الأول (الدر مع الرد: ۳/۳۸، باب الجمعة، ط: زکریا، دیوبند) (معارف القرآن: ۸/۴۴۱، ط: نعیمیہ، دیوبند) ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند