• متفرقات >> اسلامی نام

    سوال نمبر: 164898

    عنوان: ثنایا نام رکھنا کیسا ہے ؟

    سوال: حضرت میرا نام اظہر رحمانی ہے میں مدھے پورہ بہار کا رہنے والا ہوں میں اپنی بچی کا نام ثنایا رکھنا چاہتا ہوں۔ برائے مہربانی رہنمائی فرمائیں کہ ثنایا نام رکھنا صحیح ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 164898

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1343-950/sn=1/1440

    ”ثنایا“ ثنیّہ کی جمع ہے اور ”ثنیہ“ سامنے کے چار دانتوں میں سے ایک (جو دو اوپر ہوتے ہیں اور دو نیچے) کو کہتے ہیں، نیز ”پہاڑی راستہ“ پر ”ثنیّہ“ کا اطلاق ہوتا ہے۔ (القاموس الوحید) اپنی بچی کے لیے یہ نام تجویز کرسکتے ہیں؛ لیکن بہتر ہے کہ ازواجِ مطہرات اور حضراتِ صحابیات کے ناموں میں سے کوئی نام تجویز کرلیا جائے، مثلاً فاطمہ، خدیجہ، امامہ، امیمة، سمیة، ماریہ، شفاء، خنساء، خَولہ، حمنہ وغیرہ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند