• متفرقات >> اسلامی نام

    سوال نمبر: 160680

    عنوان: لُبنیٰ، ایمن، خنسا، اسما، عائیشہ، آمنہ، آسیہ ، جویریہ، رکھنا کیسا ہے ؟

    سوال: محترم مجھے یہ جاننا تھا کہ لڑکیوں کے نام لُبنیٰ، ایمن، خنسا، اسما، عائیشہ، آمنہ، آسیہ ، جویریہ، رکھنا کیسا ہے ؟ اور یہ کہ ان ناموں کے معنی کیا ہیں؟ ساتھ ہی میں جاننا چاہتا ہوں کہ کیا ناموں کے اثرات انسانی زندگی پر ہوتے ہیں؟ کیوں کہ ایک صاحب نے اپنی بیوی کی بیماری، غصہ اور سختی کی وجہ سے بیوی کا نام جبین یا مہ جبین سے بدل کر دوسرا رکھا ہے برائے مہربانی رہنمائی کریں۔

    جواب نمبر: 160680

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:939-937/sd=9/1439

    خنساء، اسماء، عائشہ ، آمنہ ، آسیہ ، جویریہ؛ یہ سب صحابیات کے نام ہیں، جن کے معنی کی تحقیق کی ضرورت نہیں ، ایمن اور لُبْنٰی بھی نام رکھ سکتے ہیں، لبنیٰ کے معنی ہیں: ملک شام کے پہاڑوں میں پایا جانے والا درخت جس سے دودھ جیسا گوند نکلتا ہے ۔ ( القاموس الوحید )(۲)ناموں اس کے اثرات دینی اور دنیوی زندگی میں مرتب ہوتے ہیں ،یہی وجہ ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم برے نام تبدیل فرمایا کرتے تھے ، ناموں کے اثرات انسان کے اعمال و احوال پر پڑنے کا ذکر احادیثِ نبویہ اور آثار ِ صحابہ میں موجود ہے ، حضرت ابن مسیب اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ:“ ان کے والدنبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت ِ اقدس میں حاضر ہوئے ، آپ نے اُن سے دریافت کیا کہ تمہارا کیا نام ہے ؟انہوں نے جواب دیا کہ میرا نام“حزن” (یعنی:غم اور سختی )ہے ، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ:(نہیں ! بلکہ)تمہارا نام “سہل”(یعنی:آسانی والا)ہے ، انہوں نے کہا کہ میں اس نام کو نہیں بدلوں گاجو میرے والد نے رکھا ہے ”۔حضرت ابن مسیب فرماتے ہیں کہ اس واقعہ کے بعد ہمارے گھر میں غم کے حالات ہی پیش آتے رہے ۔

    عن ابن المسیب عن أبیہ أن أباہ جآء إلی النبی صلی اللہ علیہ وسلم فقال:“مااسمک؟” قال:حُزنٌ، قال:“أنت سھلٌ” قال:لا أُغیِّرُ اِسماً، سمّانیہ أبی، قال ابن المسیب: فما زالت الحزونةُ فینا بعدُ۔(صحیح البخاری، کتاب الأدب، باب إسمِ الحُزن)( آپ کے مسائل اور اُن کا حل :۳۱/۷) ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند