عنوان: نام صحیح مخرج سے ا د ا نہ کرنے پر معنی بدل جاتا ہے ؟
سوال: (۱) نام صحیح مخرج اور تلفظ سے ا د ا نہ کرنے پر معنی بدل جاتا ہے ؟جیسے محمد/احمد نامی کوبلاتے ہوئے ح کو صحیح مخرج سے ادا نہ کرے بلکہ" ہ "کی طرح ادا کرے ؟اسی طرح احمد میں ہمزہ پر زبر اورح ساکن ہوتا ہے لیکن لوگ عام طور پر زبر مجہول پڑھتے ہیں اورکچھ "ے "کی طرف مائل کرتے ہوئے ،اسی طرح وہ تمام نام جو عربی میں ہیں صحیح مخرج نہ ہونے کی صورت میں ان کے معنی پر اثر پڑتا ہے ؟
(۲) عائشہ،فا ئقہ جیسے ناموں جن میں الف مدہ کے بعد ہمزہ آتا ہے ،مد کرنا ہو گا؟
(۳) کیاعائشہ کے انگلش میں سپیلنگ Aaishahدرست ہیں؟
جواب نمبر: 14960201-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 795-761/M=7/1438
(۱) جی ہاں بسااوقات کسی نام اور لفظ کو اس کے صحیح مخرج سے ادا نہ کرنے کی صورت میں معنی بالکلیہ بدل جاتا ہے اور کبھی جزوی تبدیلی پیدا ہوجاتی ہے اس لیے نام کو قصدا بگاڑکر پکارنا غلط ہے نام صحیح لینا چاہیے۔
(۲) ناموں میں تجوید کے تمام قواعد کی رعایت لازم وضروری نہیں اس لیے مذکورہ ناموں میں مد نہ کیا جائے تب بھی مضائقہ نہیں۔
(۳) عائشہ نام کی مذکورہ اسپیلنگ صحیح ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند