عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد
سوال نمبر: 173493
جواب نمبر: 17349301-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 63-54/L=02/1441
اس فرقہ کے عقائد و نظریات کا ہمیں علم نہیں، مقامی علماء کرام سے رجوع کیا جائے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،دارالعلوم دیوبند
یہ مسئلہ پہلے بھی آپ نے بتایا ہے لیکن آپ کے دلائل ٹھیک نہیں ہیں وہ ہے ?مسئلہ وسیلہ?۔ میں نے پہلے بھی ذکرکیا تھا کہ حضرت عباس رضی اللہ تعالی عنہ والی حدیث میں دعا کا وسیلہ ہے نہ کہ ذات کا،لیکن مجھے سمجھ نہیں آتی کہ آپ بات کو سمجھتے نہیں حالانکہ جناب ابوحنیفہ رحمة اللہ نے بھی اس کو مکروہ تحریمی کہا ہے (شرح صدر) اور خطیب مکہ مکرمہ نے بھی اس کو ناجائز کہا ہے اور جس جس مستند عالم سے میں نے پوچھا ہے تو یہی کہا کہ وسیلہ بالذات غلط ہے دیوبند کی شان والی جماعت (توحید و سنت) کی بھی یہ رائے ہے اور حنفیوں کے نزدیک وسیلہ جائز ہے صرف اور صرف (۱) اللہ جل جلالہ کے ناموں کا، (۲) نیک اعمال کا، (۳) کسی کی دعا کا۔