• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 169066

    عنوان: حیلے كے ذریعے حرام مال استعمال كرنا؟

    سوال: رہنمائی فرما دیں: زید اور مبارک دو بھائی، دونوں شادی شدہ، ایک ہی گھر میں رہتے ہیں۔ صرف زید کی کمائی حلال نہیں۔ مبارک کی تنخواہ زیادہ ہے اس لیے گھر کے مشترکہ بل وغیرہ میں زیادہ حصہ اسی کے پیسوں میں سے جاتا ہے (اس سے ظاہر ہے کہ مبارک کی جیب سے اپنے بھائی زید کے اخراجات کی ادائیگی ہوتی ہے )۔ اگر زید اپنی تنخواہ ملنے پر کچھ روپے مبارک کے بچوں کو خوشی سے دے تو کیا مبارک کے بچے اس نیت سے انکو استعمال کرسکتے ہیں کہ ان کے والد جو انکے چچا کا خرچ اٹھاتے ہیں یہ اس کے بدلے میں ہے ۔ جس طرح سے مسئلہ ہے کسی ایسے کے گھر کھانا کھانے کا جسکی کمائی حلال نہ ہو تو اس کو کھانے کی قیمت کا اندازہ کرکے کوئی ہدیہ دے دیا جائے (چونکہ ان کے چچا زید کی کمائی حلال نہیں اس لیے ان کے والد کی طرف سے چچا کے اخراجات کی ادائیگی کے بدلے کا تصور کر کے استعمال کرنا کیا جائز ہوگا؟) جزاکم اللہ واحسن الجزاء

    جواب نمبر: 169066

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 708-676/L=07/1440

    زید کی کمائی حلال کیوں نہیں ہے؟ اس کی وضاحت کرکے سوال کرنا چاہئے تھا؛ تاہم اگر واقعی زید کی غالب کمائی حلال نہیں ہے تو مذکورہ بالا حیلہ سے بھی مبارک کے لڑکوں کا زید کی آمدنی کو اپنے استعمال میں لانا جائز نہ ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند