• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 165702

    عنوان: قرآن خوانی ایصال ثواب کے لئے جائز ہے یا نہیں ؟

    سوال: قرآن خوانی ایصال ثواب کے لئے جائز ہے یا نہیں ؟ کیا امام احمد اور ابو حنیفہ نے قیاس کی بنا پر اس کو جائز کہا ،شریعت سے اس کے دلائل نہیں ملتے ،اور ابن کثیر نے اس پر اعتراض کیا ہے ،ایصال ثواب کے لئے صدقہ اور دعا زیادہ بہتر ہے ،اور اس کے دلائل بھی ملتے ہیں،اور ذرا جو برکت کے لئے قرآن خوانی کی جاتی ہے اس کی بھی دلیل قرآن اور صحیح احادیث کی روشنی میں دین مہربانی ہوگی۔

    جواب نمبر: 165702

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 161-99/B=2/1440

    مروجہ قرآن خوانی جو خالص پیسوں اور کھانے کے لئے کرائی جاتی ہے۔ یہ بالاتفاق ربا ہے اور ناجائز ہے قرآن پڑھنا ایک عبادت ہے، عبادت صرف اللہ کے لئے ہوتی ہے۔ اللہ کے لئے قرآن خوانی نہ کرنا کھانے اور پیسوں کے لئے کرنے اور کرانے کی صورت میں پڑھنے والوں کو کوئی ثواب نہیں ملتا۔ جب اسے کوئی ثواب نہیں ملتا تو میت کو کیونکر ایصال ثواب کرسکتا ہے؟ میت کو ثواب پہونچانے کے لئے دونوں طریقے درست ہیں:

    ایک تو مال صدقہ کرنا یعنی غریب کو نقد دینا، کھانا کھلانا، کپڑے دیدینا، میت کے لئے مدرسہ یامسجد بنوا دینا، کنواں کھدوا دینا۔

    اور دوسرا طریقہ بدنی عبادت کرکے ایصال ثواب کرنا مثلاً قرآن پڑھ کر نفل نماز، اور نفل روزے رکھ کر، تسبیحات اور ذکر و اذکار کرکے، یعنی روزہ رکھ کر، نفلی حج کرکے میت کو ثواب پہونچانا، نفلی قربانی کرکے ثواب پہونچانا۔ احناف کے نزدیک دونوں طریقے جائز ہیں۔ شوافع وغیرہ مالی ایصال ثواب کے قائل ہیں ۔ دونوں کے پاس دلائل ہیں احادیث موجود ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند