عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد
سوال نمبر: 164087
جواب نمبر: 164087
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1475-1279/L=12/1439
(۱)خودکشی کرناحرام اور گناہِ کبیرہ ہے؛ البتہ اس سے آدمی ایمان سے خارج نہیں ہوتا اور گناہ کبیرہ کے بعد بغیر توبہ کے اگر کسی کا انتقا ل ہوجائے تویہ شخص اللہ کی مشیت میں رہتا ہے ،اللہ تعالیٰ چاہیں تو اس کو معاف کرکے جنت میں شروع ہی میں داخل فرمادیں یا اس گناہ کی سزا دینے کے بعد اس کو جنت میں داخل فرمائیں؛البتہ ایسا شخص ہمیشہ ہمیش کے لیے جہنم میں داخل نہ ہوگا۔واعلم أن مذہب أہل السنة وماعلیہ أہل الحق من السلف والخلف أن من مات موحدا دخل الجنة قطعاًعلی کل حال․․․وأما من کانت لہ معصیة کبیرة ومات من غیر توبة فہو فی مشیة اللہ تعالی فان شاء عفا عنہ وأدخلہ الجنة أولا وجعلہ کالقسم الأول وان شاء عذبہ بالقدر الذي یریدہ سبحانہ وتعالی ثم یدخلہ الجنة فلا یخلد فی النار أحد مات علی التوحید وعمل من المعاصي ماعمل․(حاشیہ نووی علی مسلم:۱/۴۱)
(۲) ایسے شخص پر قتل کی سزا تو نہ ہوگی ؛البتہ اپنے عمل کے اعتبار سے وہ بھی گناہ میں شریک ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند