• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 163671

    عنوان: کیا گستاخ رسول ہمیشہ کے لیے کافر ہوجاتا ہے؟

    سوال: حضرت، میں ایک کتاب پڑھ رہا تھا، ا س میں لکھا تھا کہ گستاخ رسول دائمی طور پر کافر ہو جاتا ہے۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا واقعی گستاخ رسول پھر سے رجوع نہیں کر سکتا مطلب مسلمان نہیں بن سکتا؟ اور کیا واقعی گستاخ رسول مسلمان نہیں رہ سکتا؟ اور شریعت کی رو سے کافر رہے گا اور کافر ہی مرے گا؟

    جواب نمبر: 163671

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1362-1402/L=1/1440

    آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی شان اقدس میں گستاخی کرنے والا شخص بھی اگرصدق دل سے توبہ کرلے تو اس کی توبہ قبول ہوجائے گی، یہ حکم نہیں ہے کہ وہ توبہ کے بعد بھی کافر ہی رہے گااور کافر ہی مرے گا۔

    وحاصلہ أنہ نقل الاجماع علی کفرالساب ، ثم نقل عن مالک ومن ذکرہ بعدہ أنہ لا تقبل توبتہ ، فعلم أن المراد من نقل الاجماع علی قتلہ قبل التوبة ․ثم قال:وبمثلہ قال أبو حنیفة وأصحابہ الی قولہ فہذا صریح کلام القاضی عیاض فی الشفاء والسبکی وابن تیمیة وأئمة مذہبہ ، علی أن مذہب الحنفیة قبول التوبة بلاحکایة قول آخر عنہم، وانما حکوا الخلاف في بقیة المذاہب وکفی بہولآء حجة لولم یوجدالنقل کذلک في کتب مذہبنا․(شامی:۶/۳۷۱، ۳۷۲)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند