• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 158045

    عنوان: حضرت نانوتوی  کی ایک عبارت کی وضاحت

    سوال: کیا حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد بھی اگر کوئی نبی آ جاے تو بھی کیا ختم نبوت صلی اللہ علیہ وسلم میں کچھ فرق نہ ہوگا؟

    جواب نمبر: 158045

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:388-325/sd=4/1439

     اگر بالفرض آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کوئی نبی آجائے ، تب بھی آپ کی ختم نبوت پر کوئی زد نہیں پڑتی ہے ، یہ عبارت حضرت مولانا قاسم نانوتویکی ہے ، بعض بریلوی اس بات کر لے کر حضرت نانوتوی پر الزام لگاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ( نعوذ باللہ ) حضرت نانوتوی ختم نبوت زمانی کے منکر تھے ،حالانکہ یہ بالکل جھوٹ اور افتراء ہے ، حجة الاسلام نے اپنی کتاب تحذیر الناس میں ختم نبوت کے تین درجات اور تین مراتب بیان فرمائے ہیں (۱) ختم نبوت مرتبی (۲) ختم نبوت مکانی (۳) ختم نبوت زمانی اور تینوں اعتبار سے آپ کا خاتم النّبیین ہونا ثابت فرمایا ہے ، بعض بریلوی پورا مضمون حذف کر کے درمیان کی ایک عبارت لے کر تلبیس کرتے ہیں۔ عبارات اکابر مولف سرفراز خان صاحب صفدر علیہ الرحمة میں بعنوان مسئلہ ختم نبوت اور حضرت نانوتوی علیہ الرحمة ۱۱۹تا ۱۲۹پر اس اشکال کا تحقیقی جواب مذکور ہے ، اگر تفصیل مطلوب ہو تو اس کتاب کا مطالعہ کرلیں۔ 


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند