عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد
سوال نمبر: 153674
جواب نمبر: 153674
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1314-1278/N=12/1438
(۱): اہل السنة والجماعة کا متفقہ عقیدہ ہے کہ ابو طالب آخر تک ایمان نہیں لائے، ان کا انتقال کفر پر ہوا، متعدد صحیح وصریح روایات سے ایسا ہی ثابت ہے اور حافظ فضل اللہ تورپشتی رحمہ اللہ نے فرمایا: ابو طالب کا کفر حد تواتر کو پہنچا ہوا ہے اور علمائے سلف اور ئمہ دین کا یہی مسلک ہے۔ (مسلم شریف مع شرح نووی، ۱: ۴۰، ۴۱، مطبوعہ:مکتبہ اشرفیہ دیوبند، تکملہ فتح الملہم، ۱: ۵۲۹، مطبوعہ: دار إحیاء التراث العربی بیروت،، البدایہ والنہایہ۳: ۱۵۶، سیرت ابن ہشام ۱: ۲۶، اور سیرت المصطفی۱: ۲۷۴، وغیرہ )۔
(۲): ابو طالب کی بخشش اور جہنم سے رستگاری کی بات غلط ہے اور اہل السنة والجماعة کے مسلک وعقیدے کے خلاف ہے اور یہ در اصل روافض کا عقیدہ ہے جیسا کہ ان کی کتابوں میں ہے۔
(۳): جی ہاں! جب اہل السنة والجماعة کے عقیدہ کے مطابق ابو طالب کا انتقال کفر پر ہوا تو ان کے متعلق ایسا ہی سمجھنا اور ماننا ہوگا۔
(۴): ایسا کہنا یا عقیدہ رکھنا اہل السنة والجماعة کے عقیدے کے خلاف ہے اوراس سے ایمان پر کچھ نہ کچھ فرق پڑسکتا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند