• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 153674

    عنوان: آپ صلی اللہ علیہ وسلم كے چچا ابو طالب کے سلسلہ میں عقیدہ کیا ہونا چاہئے ؟

    سوال: میرا سوال یہ ہے کہ جناب ابو طالب جو کہ نبی کریم صل اللہ علیہ و سلم کے چچا تھے آپ کے بارے میں کیا عقیدہ ہونا چاہئے ؟ کیونکہ کچھ لوگوں کا کہنا ہے قیامت کے دن سب سے کم عذاب ان کو ہوگا کہ ان کو آگ کے جوتے پہنائے جائینگے اور دماغ ہانڈی کی کھدکیگا مگر پھر اللہ کے نبی کی سفارش سے وہ بخش دئے جائینگے ،یہ بات کہاں تک درست ہے ؟ اور کیا ان کو کافر کہنا اور سمجھنا ہی ضروری ہے ؟کیا ان کے بارے میں یہ کہنا کہ آپ نے ظاہر میں تو اسلام قبول نہیں کیا تھا مگر باطن کا حال اللہ کو معلوم ہے آپنے کبھی شہادتین نہیں پڑھی مگر باطن اللہ کے سپرد ہے ، کیاایساکہنے یا عقیدہ رکھنے سے ایمان پر کوئی اثر پڑیگا ؟ براہ کرم رہنمائی فرمائیں

    جواب نمبر: 153674

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1314-1278/N=12/1438

    (۱): اہل السنة والجماعة کا متفقہ عقیدہ ہے کہ ابو طالب آخر تک ایمان نہیں لائے، ان کا انتقال کفر پر ہوا، متعدد صحیح وصریح روایات سے ایسا ہی ثابت ہے اور حافظ فضل اللہ تورپشتی رحمہ اللہ نے فرمایا: ابو طالب کا کفر حد تواتر کو پہنچا ہوا ہے اور علمائے سلف اور ئمہ دین کا یہی مسلک ہے۔ (مسلم شریف مع شرح نووی، ۱: ۴۰، ۴۱، مطبوعہ:مکتبہ اشرفیہ دیوبند، تکملہ فتح الملہم، ۱: ۵۲۹، مطبوعہ: دار إحیاء التراث العربی بیروت،، البدایہ والنہایہ۳: ۱۵۶، سیرت ابن ہشام ۱: ۲۶، اور سیرت المصطفی۱: ۲۷۴، وغیرہ )۔

    (۲): ابو طالب کی بخشش اور جہنم سے رستگاری کی بات غلط ہے اور اہل السنة والجماعة کے مسلک وعقیدے کے خلاف ہے اور یہ در اصل روافض کا عقیدہ ہے جیسا کہ ان کی کتابوں میں ہے۔

    (۳): جی ہاں! جب اہل السنة والجماعة کے عقیدہ کے مطابق ابو طالب کا انتقال کفر پر ہوا تو ان کے متعلق ایسا ہی سمجھنا اور ماننا ہوگا۔

    (۴): ایسا کہنا یا عقیدہ رکھنا اہل السنة والجماعة کے عقیدے کے خلاف ہے اوراس سے ایمان پر کچھ نہ کچھ فرق پڑسکتا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند