• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 153564

    عنوان: كیا حضرت عیسی علیہ السلام کی تدفین کا روضہ اطہر میں ہونا بہت هے؟

    سوال: سوال یہ ہے کہ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ مولانا عبیداللہ سندھی رحمتہ اللہ تعالی نے نزول عیسی علیہ السلام سے انکار کیا تھا جیسا کہ ان کے رسالہ انتظار مسیح میں تصریح کی ہے ، یہ بات کہاں تک درست ہے ؟اور اس بات کی کیا توجیہ ہوگی ؟ (۲) حضرت عیسی علیہ السلام نزول کے بعد کہاں دفن ہوں گے ؟ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ روضہ اطہر میں دفن ہونے کے بارے میں کوئی صحیح روایت نہیں ہے ۔اور یہ رسالہ بندہ نے بھی مطالعہ کیا جس میں امام انقلاب نے تصریح کی ہے کہ نزول مسیح علیہ السلام کے بارے میں کوئی صحیح روایت نہیں ہے ؟

    جواب نمبر: 153564

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1266-1269/sd=12/1438

    آپ نے رسالہ انتظار مسیح میں جو پڑھا ہے ، پہلے اُس کی نقل ارسال کریں۔

    (۲) حضرت عیسی علیہ السلام کی تدفین کا روضہ اطہر میں ہونابہت سی صحیح روایات سے ثابت ہے ۔

    عن عبد اللہ بن عمرو قا ل: قا ل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: ینزل عیسی بن مریم إلی الأرض فیتزوج ویولد لہ ویمکث خمسا وأربعین سنة ثم یموت فیدفن معی فی قبری فأقوم أنا وعیسی بن مریم فی قبر واحد بین أبی بکر وعمر۔ قال الملا علی القاری : (" ثم یموت، فیدفن معہ ") أی: مصاحبا لی (" فی قبری ") أی: فی مقبرتی، وعبر عنہا بالقبر لقرب قبرہ بقبرہ، فکأنہما فی قبر واحد، (" فأقوم أنا وعیسی فی قبر واحد ") أی: من مقبرة واحدة، ففی القاموس: إن (فی) تأتی بمعنی (من) وکذا فی المغنی۔ ( مرقاة ، ۵۵۰۸، باب نزول عیسی علیہ السلام ) مزید تفصیل کے لیے دیکھیے : توضیح المرام فی نزول المسیح ، ص: ۷۳ ) آپ کے مسائل اور اُن کا حل :۱۹۷/۲ )

     


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند