عنوان: کیا حضور صلی اللہ علیہ وسلم اپنی قبر میں حیات دنیوی کے ساتھ موجود ہیں؟
سوال: زید یہ عقیدہ رکھتا ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم حاضر و ناظر ہیں یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی قبر انور میں موجود ہیں اور ایسے موجود ہیں جیسے دنیا میں موجود تھے اور جسم مثالی کے ساتھ ہوں یا جسم حقیقی کے ساتھ کہیں آنا جانا چاہیں تو آ جا سکتے ہیں، اور وہ کہتا ہے کہ اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم ہر وقت ہر جگہ موجود ہیں بلکہ وہ کہتا ہے کہ اگر آنا جانا چاہیں تو آ جا سکتے ہیں اور وہ حدیث کا حوالہ دیتا ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ دنیا میں جو کچھ قیامت تک ہونے والا ہے اس کو ایسے دیکھتا ہوں جیسے اپنے ہاتھ کی ہتھیلی، اور وہ کہتا ہے کہ اس کا یہ عقیدہ قطعیت میں سے نہیں ہے بلکہ حضور کے فاضل سے ہے اور اس کے منکر کو وہ کافر نہیں کہتا، اور وہ کہتا ہے کہ یہ سب اللہ کی عطا سے حضور کو حاصل ہے، تو ایسا عقیدہ رکھنے والے پر شریعت کا کیا حکم ہے ؟ براہ کرم رہنمائی فرمادیں۔ جزاک اللہ
جواب نمبر: 15207101-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1014-993/B=11/1438
عالم برزخ کی تفصیلی کیفیات ہمیں نہیں معلوم جس قدر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمادیا اتنی ہی ہمیں معلوم ہے، احادیث میں آتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی قبر شریف میں حیات ہیں، کوئی سلام پڑھتا ہے تو سنتے ہیں اور دور سے کوئی درود وسلام پڑھتا ہے تو وہ آپ تک پہنچادیا جاتا ہے، اس سے آگے کی بحث میں نہ پڑنا چاہیے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند