• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 148682

    عنوان: رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو یا رسول کیوں نہیں کہا جا سکتا؟

    سوال: میرا سوال یہ ہے کہ یا نبی سلام علیک کہنے میں کیا حرج ہے ؟ علماء نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر\" یا\" کو برا کیوں کہتے ہیں؟یاکہنے میں کیا برا ہے ؟اور بھی مسلم ملک یعنی عرب لوگ تو یا نبی سلام علیک کہتے ہیں۔

    جواب نمبر: 148682

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 446-342/sd=5/1438

     ”یا نبی سلام علیک “،اسی طرح ”یارسول اللہ“ کہنا مطلقا ممنوع نہیں ہے، بلکہ غائبانہ اس عقیدے سے کہنا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالیٰ کی طرح ہرجگہ حاضر وناظر ہیں، ہماری ہرپکار اور فریاد کو سننے والے ہیں، حاجت روا ہیں؛ ناجائز اور شرک ہے۔ (فتاوی رحیمیہ: ۲/۱۰۸، کتاب السنة والبدعة، ط: دار الاشاعت، پاکستان) نیز یا نبی سلام علیک پڑھنے کاجو مروجہ طریقہ ہے ،اس کا بھی شریعت سے کوئی ثبوت نہیں ہے ،؛ لفظ ”یا“ کے ذریعے اسی کو مخاطب کیا جاتا ہے، جو سامنے حاضر ہو،اس لیے روضہٴ اطہر کے سامنے کھڑے ہوکر السلام علیکم یا رسول اللہ کہنا جائز ہے، اس لیے کہ وہاں حضور صلی اللہ علیہ وسلم انے قبر مبارک میں سامنے حاضر ہیں اور دور سے صحیح عقیدہ کے ساتھ بھی اس طرح پڑھنے سے لوگوں کو شبہ ہوتا ہے کہ حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو (اہل بدعت کی طرح) حاضر وناظر سمجھ کر اس طرح پڑھا جارہاہے، دل کا حال کسی کو معلوم نہیں، اس لیے اس جملہ سے احتیاط بہتر ہے، اس لیے علمائے کرام اس لفظ کے ذریعہ درود پڑھنے سے منع کرتے ہیں۔: وعلی ما ذکرنا یکون الواقف مستقبلاً وجہہ علیہ لاصلاة والسلام وبصرہ فیکون أولی ثم یقول في موقفہ: السلام علیک یا رسول اللہ إلخ (فتح القدیر مسائل منثورة: ۳/ ۱۶۹) (فتاوی دار العلوم/دیوبند، فتوی آئی ڈی:۱۲۷۰۔۔۱۰۳۰، /د ) 


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند