• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 145358

    عنوان: عام وخاص سب کو ثواب پہونچانا بے ادبی تو نہیں؟

    سوال: جب بھی کوئی نفلی عبادت کسی کو ایصال ثواب کرنے کا ارادہ ہوتا ہے تو خیال آتا ہے کہ جب سب کو ثواب پہنچ جاتا ہے ،تو سب کو ہی ایصال ثواب کر دینا چاہیے پھر میں یہ دعا کرتی ہوں کہ اللہ پاک محض اپنے فضل و کرم سے قبول فرما لے اور اس کا ثواب عظیم نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کو اور تمام انبیاء کرام علیہم السلام کو اور تما م صحا بہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کو،اور تمام حضرات اھل بیت کو،تمام صدیقین شہداء ،صالحین،مفسرین،محدثین، فقہائیکرام ،آئمہ امت مجتہدین، علمائے کرام،اولیائے کرام خاص کر سلسلہ عالیہ نقشبندیہ اور میرے شیوخ رحمہ اللہ تعالی علیہم اجمعین کو اور میرے والد محترم ،دادا دادی نانا نانی اور دیگر اقارب اور حضرت آدم علیہ السلام سے آج تک فوت ہونے والے تمام مسلمانوں کو اور جو مسلمان زندہ ہیں ان کو اور جو قیامت تک آئیں ان سب کو پہنچا دے ۔ کیا ایسا کرنا ٹھیک ہے ؟ کیا سب کو ایصال ثواب سنت سے ثابت ہے ؟ لیکن پھر میں کوئی عمل خاص نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے ،اور اپنے والد و شیوخ محترم کے لئِے نہیں کر پاتی جو بھی عمل کروں سب کو ایصال کر دیتی ہوں،یہ سوچ کر ک جب سب کو ثواب مل سکتا ہے تو سب کو ہی بھیج دینا چاہئے ،پھر خیال آتا ہے کہ یہ بے ادبی تو نہیں کہ عام و خاص سب کے ساتھ ایک ہی معاملہ ہے ؟ راہنمائی کی درخواست ہے ۔

    جواب نمبر: 145358

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 09-11/M38=01/1438 نفس ایصال ثواب شریعت سے ثابت ہے او رمذکورہ طریقے پر سب کو ایصال ثواب کرنا بھی جائز اور درست ہے۔ للإنسان أن یجعل ثواب عملہ لغیرہ صلاة أو صوماً أو صدقةً (شامی)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند