عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد
سوال نمبر: 10085
کیا اگر انسان کی زبان سے بلا ارادہ کوئی کفریہ جملہ نکل جائے یا یہ کہ وہ کہنا کچھ اورچاہتا تھا مگر کچھ اور نکل گیا تو کیا وہ آدمی کافر ہوجاتا ہے؟ اور اگر ایسی بات ہے تو کیا دوبارہ خود ہی کلمہ پڑھنے سے وہ دوبارہ مسلمان ہوجائے گا؟ اور کیا اگر شادی شدہ ہے تو دوبارہ نکاح کرنا ہوگا یا نہیں؟
کیا اگر انسان کی زبان سے بلا ارادہ کوئی کفریہ جملہ نکل جائے یا یہ کہ وہ کہنا کچھ اورچاہتا تھا مگر کچھ اور نکل گیا تو کیا وہ آدمی کافر ہوجاتا ہے؟ اور اگر ایسی بات ہے تو کیا دوبارہ خود ہی کلمہ پڑھنے سے وہ دوبارہ مسلمان ہوجائے گا؟ اور کیا اگر شادی شدہ ہے تو دوبارہ نکاح کرنا ہوگا یا نہیں؟
جواب نمبر: 10085
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 89=89/ م
بلاقصد و ارادہ غلطی سے کوئی کفریہ کلمہ زبان سے نکل جائے، تو اس کی وجہ سے آدمی کافر قرار نہیں دیا جاسکتا۔ چنانچہ شامی میں ہے: ومن تکلم بھا مخطئًا أو مکرہًا لا یکفر عند الکل۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند