• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 69543

    عنوان: کمپنی کا ملازمین کے لیے از خود انشورنس پالیسی لینا؟

    سوال: میں ایک کمپنی میں کام کررہاہوں، کمپنی نے کچھ ملازمین کے لیے انشورنس پالیسی لی ہے، اور کمپنی نے دس سال کے لیے مارچ 2006تک 66447 ررپئے کی قسط ادا کردی ہے جو کہ کل رقم 664470 روپئے ہوتی ہے۔ مارچ 2017میں پالیسی کی مدت پوری ہورہی ہے۔ مجھے 250000 روپئے اضافی ملںچ گے۔ سوال یہ ہے کہ اس میں سے کتنی رقم لے سکتاہوں؟ بالکل ہی نہیں لے سکتاہوں؟

    جواب نمبر: 69543

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1108-1245/B37=1/1438
    صورت مذکورہ میں اگر ملازم نے خود اپنی کمپنی کے ساتھ انشورنس پالیسی لینے کا معاملہ نہیں کیا ہے بلکہ کمپنی نے از خود ملازم کے لیے انشورنس پالیسی نکالی ہے اور پھر دس سال کے بعد کمپنی نے اضافی رقم دی ہے تو اس صورت میں یہ کمپنی کی طرف سے ملازم کے لیے عطیہ اور انعام ہوگا۔ اضافی رقم سُود نہ ہوگی اگر چہ کمپنی اس کا نام سود رکھے، کیونکہ ملازم نے نہ تو خود انشورنس پالیسی لی ہے نہ ہی سود کا کوئی معاملہ کیا ہے، بلکہ سب کچھ کمپنی نے اپنی طرف سے ملازم کے لیے کیا ہے، اور اگر ملازم کی کمپنی نے دوسری کمپنی سے ملازم کے لیے انشورنس پالیسی لی ہے تو اس کی تفصیل سے یعنی طریقہ کار سے مطلع فرمائیں، پھر جواب لکھا جائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند