معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 2763
کیا کوئی ایسے اسلامی بینککے آٹو فائنانس (گاڑی لینا ) کا فائد اٹھاسکتاہے جو اسلامی انشورنس پیش کش نہیں کرتاہے بلکہ وہ شخص روایتی انشورنس کا پابند ہوگا؟ (۲) کیا کوئی روایتی بینک کے اسلامی برانچ کے آٹو فائنانس کا فائدہ اٹھاسکتاہے؟
کیا کوئی ایسے اسلامی بینککے آٹو فائنانس (گاڑی لینا ) کا فائد اٹھاسکتاہے جو اسلامی انشورنس پیش کش نہیں کرتاہے بلکہ وہ شخص روایتی انشورنس کا پابند ہوگا؟ (۲) کیا کوئی روایتی بینک کے اسلامی برانچ کے آٹو فائنانس کا فائدہ اٹھاسکتاہے؟
جواب نمبر: 2763
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 68/ ل= 68/ ل
(۱) روایتی انشورنس سود اور قمار (جوا) پر مبنی ہونے کی وجہ سے ناجائز و حرام ہے، البتہ اگر اس کے بغیر گاڑی خریدی ہی نہ جاسکتی ہو تو ضرورةً اس کی گنجائش ہوگی۔
(۲) اگر وہ جائز طریقے سے گاڑی فروخت کرتا ہے تو اس سے خریدنا جائز ہے، مثلاً یہ کہ گاڑی بینک خریدلے اور اس پر وہ نفع لے کر آپ سے فروخت کردے اور آپ اس کو قسط وار ادا کردیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند