• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 176468

    عنوان: كیا انٹریسٹ كی رقم بھائی اور بچوں پر خرچ كی جاسكتی ہے؟

    سوال: میری عمر 42سال ہے میری شادی نہیں ہو سکی میرے والدنے کچھ رقم میرے بینک اکاؤنٹ میں جمع کرانی ہے اس رقم پہ جو منافع(سود) لگتا ہے کیا میں وہ منافع کی رقم اپنے بہن بھائی کے بچوں پر خرچ کر سکتی ہوں جائز ہے ؟ اور میں اپنے حصہ کی جائداد اپنے نام کروانا چاہتی ہوں لیکن وہ لوگ رشوت کے بغیر کام نہیں کر رے بہت کوشش کی میرے بہن بھائی اپنا حصہ اپنے نام لگوا چکے کیا میں بینک کے منافع کی رقم رشوت میں دے سکتی ہوں کوئی عذرتو نہیں؟

    جواب نمبر: 176468

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 673-517/H=06/1441

    بینک کے سود کو رشوت میں دینا جائز نہیں بینک میں جمع کردہ رقم پر اضافی رقم سود ہوتی ہے کہ جو حرام ہے اس کا حکم یہ ہے کہ وہاں سے نکال کر وبال سے بچنے کی نیت کرکے غرباء فقراء مساکین محتاجوں کو بلانیت ثواب دیدی جائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند