عنوان: غریب بہن كو علاج كے لیے سود كے پیسے دینا؟
سوال: میری بہن کی شادی ہوچکی ہے اور ان کو خطرناک بیماری ہے، پر ان کے سسرال والے ان کا ٹھیک سے علاج نہیں کررہے ہیں، کیا ابو انٹریسٹ کے پیسے سے بہن کا علاج کرواسکتے ہیں؟ کیوں کہ ابو کے پاس بھی اتنا پیسہ نہیں ہے، اور نہ اس کے سسرال والے ٹھیک سے علاج کرواتے ہیں ، انٹریسٹ کے پیسے سے علاج کروانا صحیح ہوگا یا نہیں؟ کیوں کہ بہن کی دونوں کڈنی خراب ہے۔
جواب نمبر: 17477001-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:43-115/L=3/1441
صورتِ مسئولہ میں اگر بہن غریب ہو تو والد صاحب اس کو سود کی رقم دے سکتے ہیں، اور بہن اس رقم سے اپنا علاج کراسکتی ہے؛ البتہ والد صاحب کا براہِ راست سود کی رقم علاج میں خرچ کرنا جائز نہ ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند