Q. کیا دیوبند سے فارغ کسی فاضل کے لیے فائنانس میں پوسٹ گریجویٹ کی ڈگری حاصل کرنا اس نیت سے کہ اس میدان میں امت مسلمہ کی خدمت کرنے کے مقصد سے رسمی فائنانس سسٹم کو سمجھنے کے لیے جائز ہے؟اس بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے کہ اس تعلیم میں اس کو سود پر مبنی حساب کتاب کو لکھنا، پڑھنا اور سمجھنا پڑے گا، لیکن اس طرح کے لیے لین دین میں یقینی طور پر گواہی یا شرکت نہیں کرنی پڑے گی۔
میں نے مفتی تقی صاحب کے البلاغ سے یہ معلومات حاصل کی ہیں کہ جب تک انسان سود پر مبنی لین دین میں ملوث نہیں ہے تب تک اس کے لیے سودپر مشتمل میٹریل کا لکھنا اور پڑھنا درست ہے۔ آ پ کا تفصیلی جواب بہت بہتر ہوگا۔ نیز استعلیم کو منتخب کرنے کی وجہ یہ ہے کہ بہت سارے مسلمان معاصرتی فائنانسنگ میں ملوث ہوجاتے ہیں (چاہے یہ اسلامی ہو یا رسمی)چاہے دست ہو یا غلط بغیر مکمل یقین کے ساتھ۔
اس معاملہ میں صحیح رہنمائی اور معلومات رکھنا بہت ضروری ہے۔ اور بغیرجدید فائنانس سسٹم اور قانون کو سمجھے ہوئے ، مسلمانوں کو فائنانس کے مستقبل کے حل کو تلاش کرنا اور موجودہ غلطی کی نشاندہی کرنا بہت ہی مشکل ہوگا۔