• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 173354

    عنوان: سودی رقم کو ضرورت پڑنے پر ذاتی استعمال میں لانا؟

    سوال: بینک سے سود ی رقم اٹھا کر اگر ضرورت پڑے تو استعمال کر سکتے کیا؟ -۲ اس رقم کو کس کو دینا چاہیے؟

    جواب نمبر: 173354

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 31-11/SN=01/1441

    سودی رقم کو ذاتی استعمال میں لانا درست نہیں ہے، بلانیت ثواب غربا اور مساکین پر صدقہ کرنا ضروری ہے؛ ہاں اگر کسی پر انکم ٹیکس عائد ہوتو سرکاری بینک سے حاصل شدہ ”سود“ اس میں بھی بھر سکتا ہے۔ ․․․․․․ لأن سبیل الکسب الخبیث التصدق اذا تعذر الرّد علی صاحبہ (درمختار مع الشامی: ۹/۵۵۳، ط: زکریا)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند