• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 173293

    عنوان: گھر كی مرمت كے لیے بینك سے لون لینا

    سوال: میں مراج ، مہاراشٹر کا رہنے والا ہوں، ہمارا اپنا گھر ہے، ہمارے گھر میں امی ، ابا، اور دادی رہتی ہیں، میرے نکاح کے لیے لڑکی دیکھی جارہی ہے، ان شاء اللہ ، جلد سے جلد میرا نکاح کرنا ہے، ہمارے گھر میں الگ سے کمرہ نہیں ہے، اس کی وجہ سے رشتہ ٹوٹ سکتاہے، میں اپنا گھر تعمیر کرنا چاہتاہوں، مجھے پیسوں کی ضرورت ہے، میرے رشتہ دار بھی قرض دینے سے منع کررہے ہیں، اسی لیے میں بینک سے ہوم لون لینا چاہتاہوں، اور دوسری بات یہ ہے کہ ہمارے گھر کی دیوار یں مٹی کی ہیں، بارش کی وجہ سے دیواریں بھیگ جاتی ہیں، اس وجہ سے دیوار گرنے کا ڈر لگا رہتاہے، تو میں ان صورتوں میں گھر تعمیر کے لیے لون لے سکتاہوں کیا ؟ براہ کرم، رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 173293

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 61-58/M=01/1441

    ہوم لون لینے میں سود دینے کا ارتکاب لازم آتا ہے اور حدیث میں سودی لین دین کرنے والوں پر لعنت آئی ہے اس لئے اس ملعون عمل سے بچنے کی ہر ممکن کوشش کریں، تھوڑا صبر و ہمت سے کام لے کر اپنی آمدنی سے کچھ پیسے بچا بچا کر گھر کی تعمیر کے لئے رقم جمع کریں، اگر ابو، امی کے پاس پیسے یا زیورات ہوں تو ان سے بھی تعاون کی درخواست کر سکتے ہیں۔ الغرض سودی لون لینے کے بجائے جائز طریقہ کار اختیار کرکے گھر کی تعمیر کریں تو مضایقہ نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند