معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 170253
جواب نمبر: 170253
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:972-106T/L=9/1440
صورتِ مسئولہ میں دو معاملے الگ الگ ہیں ایک یہ کہ موٹر سائیکل خریدنے کے لیے پیشگی رقم دینا دوسرا یہ کہ نفع کے ساتھ موٹر سائیکل کو فرم سے فروخت کرنا ،پہلے معاملہ میں اگر موٹر سائیکل وغیرہ کی جنس معلوم ہو تو بیع سلم کے تحت اس کی گنجائش ہوگی ؛البتہ دوسرا معاملہ(موٹر سائیکل کو فرم کے پاس فروخت کرنا ) یہ اس وقت تک جائز نہ ہوگا جب تک کہ خریدار موٹر سائیکل پر قبضہ نہ کرلے اور موٹر سائیکل اس کی ضمان میں نہ آجائے ،موٹر سائیکل کے قبضہ اور ضمان میں آنے سے پہلے اس کو فروخت کرنا جائز نہیں ،پس سوال میں جو یہ صورت ذکر کی گئی ہے کہ فرم کی پالیسی کے مطابق اگر کوئی کسٹمر موٹر سائیکل لینے نہ آئے تو اس کا مطلب یہ تصور کیا جاتا ہے کہ کسٹمر موٹر سائیکل لینا نہیں چاہتا بلکہ انھیں کو واپس فروخت کرنا چاہتا ہے تو یہ فرم فی موٹر سائیکل ۶۰۰۰/ہزار کے حساب سے رقم کسٹمر کے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کردیتی ہے اس میں نہ تو مبیع پر قبضہ ہوتا ہے اور نہ ہی مبیع متعین ہوتا ہے ؛لہذا یہ صورت جائز نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند