india
سوال # 166572
Published on: Jan 5, 2019
جواب # 166572
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:220-281/N=4/1440
کسی فائنانس کمپنی کے توسط سے قسطوں پر کوئی سامان خریدنے میں فائنانس کمپنی خریدار کی جانب سے فروخت کنندہ کمپنی کو نقد جو رقم ادا کرتی ہے ، وہ در حقیقت خریدار کے حق میں قرض ہوتی ہے، یعنی: فائنانس کمپنی نے خریدار کی جانب سے وہ رقم ادا کرکے خریدار کو قرض دیا، پس اب اگر فائنانس کمپنی خریدار سے صرف ادا کردہ رقم وصول کرے تو یہ قرضہ حسنہ (غیر سودی قرض) ہے۔ اور اگر اس پر اضافہ بھی وصول کرے تو یہ سودی قرض ہے اگرچہ خریدار کے حق میں وہ سامان مارکیٹ ویلیو سے زائد کا نہ پڑے۔ اور صورت مسئولہ میں فائنانس کمپنیاں خریداروں کی جانب سے جو رقم فروخت کنندہ کمپنی کو ادا کرتی ہیں، وہ خریداروں سے اصل رقم کے ساتھ اضافہ بھی وصول کرتی ہیں؛ ورنہ فائنانس کرنے پر انھیں کیا فائدہ ہوگا؛ بلکہ بلاوجہ ان کا پیسہ لوگوں کے قرض میں پھنسے گا ؛اس لیے یہ معاملہ بھی سودی قرض کی بنا پر ناجائز ہے۔
قال اللّٰہ تعالی:وأحل اللہ البیع وحرم الربا الآیة (البقرة: ۲۷۵)،عن جابر بن عبد اللّٰہ رضي اللّٰہ عنہما قال: لعن رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم آکل الربوا وموٴکلہ وکاتبہ وشاہدیہ، وقال: ہم سواء (الصحیح لمسلم، ۲: ۷۲، ط: المکتبة الأشرفیة دیوبند)، الربا فضل خال عن عوض بمعیار شرعي مشروط لأحد المتعاقدین في المعاوضة (تنویر الأبصار مع الدر والرد، کتاب البیوع، باب الربا، ۷: ۳۹۸- ۴۰۰، ط: مکتبة زکریا دیوبند)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
اس موضوع سے متعلق دیگر سوالات
بونڈ کی انعامی رقم جائز ہے یا ناجائز؟اگر ناجائز ہے تو کس وجہ سے؟ براہ مہربانی ذرا تفصیل سے کتابوں کے حوالہ جات کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں۔
میں انگلینڈ میں رہتا ہوں اور میرا سوال کریڈٹ کارڈ کے بارے میں ہے۔ یہاں بہت ساری کمپنیاں ہیں جو بارہ مہینے لون پر زیرو فیصد سود پر کریڈٹ کارڈ دیتی ہیں۔ ہمیں ایک اگریمنٹ پیپر پر دستخط کرنا پڑتی ہے کہ اگر ہم قرض کی پوری مقدار کو ایک سال میں ادا کرنے پر قادرنہیں ہوئے تو ہم سود ادا کریں گے۔ وہ تین فیصد دیکھ بھال کا چارج لگاتے ہیں۔ اس لون کووقت پر ادا کرنے کے لیے اور سود کی ادائیگی سے بچنے کے لیے ہم بارہ ماہ کا ا سود سے خالی دوسرا کریڈٹ کارڈ لے لیتے ہیں۔ کیا ان کریڈٹ کارڈوں کو استعمال کرنا درست ہے؟
سود کی تعریف کیا ہے؟ اور کیا موجودہ دورمیںسود کے بغیر کاروبارممکن ہے؟ نیز اسلام آنے کے بعد کتنے عرصے تک بلاسودی نظام چلتا رہا اور کب سب سے پہلے کس اسلامی مملکت یا کس اسلامی حکمران نے بلاسودی نظام ترک کیا اور کیوں؟
میں ایک پرائیویٹ کمپنی میں اکاؤنٹینٹ ہوں ، ہماری کمپنی نے ایک کار لون لے رکھا ہے ، میں اس کی قسط جمع کرنے جاتا ہوں ، مجھے کسی نے بتایا تھا کہ میں بھی ان کے گناہ میں شامل ہوں، مہربانی فرماکر مجھے جواب دیں۔
میں نے اسٹینڈرڈ چارٹرڈ (بینک) کا HOME SAVER ہوم لون اکاؤنٹ لے رکھا ہے ، اس میں یومیہ کے حساب سے سودشمار کیا جاتا ہے۔ اس اکاؤنٹ کا بنیادی تصور یہ ہے کہ اگر آپ نے دس لاکھ کو ہوم لون لے رکھا ہے اور آپ ایک لاکھ جمع کر رہے ہو، توسود نو لاکھ پر شمار ہوگا۔ یہ ایک لاکھ کسی وقت بھی لیا جاسکتا ہے۔ اگر لے لیا گیا تو پھر دس لاکھ پر دوبارہ سود شمار کیا جانے لگے گا۔ میں اس سود کو جلد از جلد کم کرنا چاہتا ہوں۔ کیا یہ جائز ہے کہ میں کچھ لاکھ میں اس جائداد کو کسی کرایہ دار کوتین متعینہ سال کے لیے کرایہ پر دیدوں، یا گیارہ ماہ کے معاہدہ پر کسی کو کرایہ پر دیدوں جس میں کرایہ دار مجھے ہر ماہ کرایہ ادا کرے گا اور دس ماہ کا ڈپازٹ دے گا، اس میں سے کون سا طریقہ زیادہ بہتر ہے؟
والسلام
ہم کناڈا میں رہتے ہیں۔ اس ملک میں روزآنہ کے معاملات میں اسلامی قوانین پر عمل درآمد نہیں ہوسکتا۔ میرا سوال Mortgage کے سلسلے میں ہے، (مورٹگیج ، یعنی بینک سے لون لینا اور اس لون کے بدلے بطور سیکوریٹی کچھ جائداد ریا کوئی اور شیء رہن رکھنا)۔ کیا ہمارے لیے جائز ہے کہ ہم مورٹگیج پر کوئی گھر خریدیں اور بینک کو سود ادا کریں؟ سود کی ادائیگی کا معاملہ ہمارے قابو سے باہر ہے (ہماری مجبوری ہے) اور کناڈا کے معاملاتی قوانین کا ایک حصہ ہے۔ میرا یہ سمجھنا ہے کہ ہم یہاں کے معاملاتی قوانین کی مجبوری میں سود ادا کرتے ہیں ، لیکن سود وصول نہیں کرتے۔ از راہ کرم، کیا آپ وضاحت فرمادیں گے کہ ایسے ممالک میں جہاں اسلامی قوانین لاگو نہیں وہاں ہمیں گھر خریدنے کے لیے کیا کرنا چاہیے؟
تاجر کسی سامان کے فکس ریٹ پر نقد ادائیگی یا قسطوں میں ادائیگی کی صورت میں جو ڈسکاؤنٹ دیتے ہیں، اس سلسلے میں قرآن کیا کہتا ہے اور اس بابت علماء کیا فرماتے ہیں؟کیا اس ڈسکاؤنٹ کو سود سمجھا جائے گا؟
میں نے اپنے یہاں کے ایک مفتی صاحب سے (سودی رقم سے قبرستان کی صفائی کے سلسلے میں ) معلوم کیا تھا ۔ انھوں نے سود کی رقم سے قبرستان صاف کرنے کی اجازت دیدی تھی کیوں کہ اس میں بہت سی جھاڑیاں اور خاردار پودے اگ آئے تھے۔ چناں چہ میں نے ان کے کہنے کے مطابق عمل کیا، اب میں کیا کروں؟