معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 165602
جواب نمبر: 165602
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 159-97/B=2/1440
ابھی تو آپ کے اوپر باپ کے قرض کی ادائیگی کا بوجھ ہے اور آپ اس کی ادائیگی کی طاقت نہیں رکھتے، اب مزید اور بینک سے سود پر قرض لینے کو سوچ رہے ہیں ۔ بینک سے قرض لے کر آپ کس طرح بینک کا سود ادا کریں گے ۔ پھر ادائیگی کے ساتھ ہر قسط پر سود دینا ہوگا۔ اور سود کا جس طرح لینا حرام ہے، اسی طرح اس کا دینا بھی حرام ہے۔ اور ہمارا تجربہ یہ ہے کہ بینک سے سود لینے والا دنیا میں تباہ وبرباد ہوتا ہے ، اس لئے ہرگز سودی قرض نہ لیں ۔ محنت و مزدوری کرکے جس قدر ادا کرسکتے ہیں ادا کریں۔ اور اَللّٰہُمَّ اکْفِنِيْ بِحَلاَلِکَ عَنْ حَرَامِکَ وَأغْنِنِيْ بِفَضْلِکَ عَمَّنْ سِوَاکَ پڑھتے رہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند