• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 165548

    عنوان: انشورنس شدہ پروپرٹی سے ملنے والی ماہانہ انکم کے بارے میں کیا حکم ہوگا؟

    سوال: ایک جائیداد میں کئی فیملی کے بہت سارے لوگوں کے حصے ہیں اور ہر فیملی سے ایک ایک ممبر جائیداد کے معاملات کو سنبھال رہاہے، ان تمام ممبران نے جائیداد کی انشورنس کرالی ہے اور انشورنس کی قسط جائیداد کے کرائے کے پیسے سے ادا کی جارہی ہے، ایک حصہ دار کو یہ معلوم ہونے کے بعد کہ انشورنس پالیسی حرام ہے، شراکت سے نکلنا چاہتاہے، اس کا سوال یہ ہے کہ ؛ (۱) کیا اس کا اپنا حصہ بیچنا جائز ہے؟(۲) اس کے حصہ بیچ کر اس کو جو پیسہ ملے گا کیا وہ پاک ہوگا ؟ کیوں کہ اس کا حصہ اس جائیداد سے بیچا جائے گا جس کی انشورنس پالیسی لی گئی ہے جو کہ ربا اور قمارمیں شامل ہے؟(۳) مزید یہ کہ انشورنس شدہ پروپرٹی سے ملنے والی ماہانہ انکم کے بارے میں کیا حکم ہوگا؟یہ حلال ہے یا حرام؟ یا مستحب؟(۴) اور کیا انشورنس شدہ بلڈنگ کو بیچ کر پیسہ کمانا حلال ہے یا حرام؟ براہ کرم، اس بارے میں رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 165548

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:86-71/L=2/1440

    جائیداد یا بلڈنگ کا انشورنس سود وقمار پر مشتمل ہونے کی وجہ سے ناجائز ہے تاہم جائیداد یا بلڈنگ کا انشورنس کرالینے کی وجہ سے خود اس جائیدا یا بلڈنگ میں کوئی خبث نہیں آیا ؛اس لیے اس جائیداد یا بلڈنگ کو فروخت کرکے نفع کمانا جائز ہوگا۔(۳) حلال ہے ۔کما مر وجہہ


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند