• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 164304

    عنوان: كیا بینک سے لون لینا جائز ہے؟

    سوال: حضرت، میرا ایک بزنس ہے، میں چمڑے کی مصنوعات ایکسپورٹ کرتا ہوں۔ میرا بزنس کچھ خاص بہتر نہیں چل رہا ہے، میرے اوپر کچھ قرض ہوگیا ہے اور مجھے جلد سے جلد قرض ادا کرنا ہے۔ تو کیا میں بینک سے لون لے کر اپنے بزنس کو بڑھا سکتا ہوں؟ (بینک سے جو لون ملے گا اس پر انٹریسٹ دینا ہوگا)۔ میرا کوئی اور ذریعہ آمدنی نہیں ہے۔ اور قرض جلد سے جلد ادا کرنا ہے۔

    جواب نمبر: 164304

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1226-1084/SN=1/1440

    جس طرح سود لینا حرام ہے، اسی طرح سود ادا کرنا بھی حرام ہے، قرآن و حدیث میں سودی لین دین پر سخت وعیدیں آئی ہیں؛ اس لئے ضرورت شدیدہ کے بغیر سود پر مبنی لون لینا شرعاً جائز نہیں ہے؛ لہٰذا آپ اپنی ملکیت میں موجود کچھ قابل فروخت سامان وغیرہ فروخت کرکے یا کسی اور مبااح طریقے سے رقم حاصل کرکے قرض ادا کردیں، سود پر مبنی لون نہ لیں، اس کے لئے جس درجے کی ضرورت شرط ہے صورت مسئولہ میں وہ بہ ظاہر موجود نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند