معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 162166
جواب نمبر: 16216601-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1196-962/SD=10/1439
(۱) سودی قرض لینا ناجائز ہے ۔(۲) بیوہ کے لیے بھی اپنی اولاد کے لیے سودی قرض لینا جائز نہیں ہے؛ ہاں اگر کھانے پینے اور پہننے کی اضطراری حالت ہو،تو بقدر ضرورت سودی قرض کی گنجائش ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
سرکاری پنشن اسکیم ۔۔اٹل پنشن یوجنا
3411 مناظرحیدرآباد شہر میں مجھے اپنے ایک دوست سے ایک پلاٹ خریدنے کا موقع میسر ہوا ہے۔ لیکن اس کو خریدنے کے لیے میرے پاس پورا روپیہ نہیں ہے۔ میرے پاس کچھ رجسٹرڈ پلاٹ ہیں جن کو میں بینک میں رہن رکھ کرکے بینک سے لون حاصل کرسکتا ہوں۔ اورنیاپلاٹ خریدنے کی ضرورت کی تکمیل کرسکتا ہوں۔پلاٹ کوبینک میں رہن رکھ کرکے بینک سے فنڈ حاصل کرکے نیا پلاٹ خریدنے کے بارے میں علماء کا کیا فتوی ہے؟
2372 مناظركمپنی میں تین چار ہزار لگانے پر آٹھ سال میں پچیس لاكھ ملنا
21758 مناظرمیری عمر ۱۹/ سال ہے اور انجینئر نگ کے دوسرے سال میں ہوں۔ میرے والد لیدر(چرمی) بزنس کرتے ہیں، ۲۵٪سرمایہمختلف بینکوں کے کریڈٹ کارڈ سے ہے ،میرے والد صا حب چمڑے کی دباغت کے ایک کارخانہ کے مالک ہیں، حکومت نے پانی فلٹر کے لیے ایک مشین لگانا ضروری قراردے دیاہے، اس کے لیے وہ چھ لاکھ روپئے لون لینے کا ارادہ کررہے ہیں، ان کے پاس ایک اضافی (فالتو) گھر ہے جس کو میں بیچنے کا مشورہ دے رہاہوں، لیکن وہ اس کے لیے راضی نہیں ہیں۔ براہ کرم، بتائیں کہ میں کیا کروں؟
1306 مناظرگاڑی فائننس کے ذریعے قسطوں میں خریدنا
4660 مناظرمیں ایک سرکاری ملازم ہوں ۔ میری ماہانہ تنخواہ میں سے کچھ رقم (تقریباً گیارہ سو روپے) جی پی فنڈ کی مد میں جبراً کاٹ لیئے جاتے ہیں اور جمع شدہ رقم پر سالانہ گیارہ فیصد کے حساب سے منافع بھی لگایا جاتا ہے۔ یہ ساری رقم (جس میں اصل رقم کے ساتھ منافع بھی شامل ہوتا ہے) ملازمت کے اختتام پر ملازم کو دے دی جاتی ہے۔ جو کہ اصل رقم سے کافی زیادہ وتی ہے۔ چونکہ یہ رقم جبراً کاٹی جاتیہ ے اس لیے حضرت مفتی محمد شفیع رحمہ اللہ اور حضرت مولانا یوسف لدھیانوی رحمہ اللہ کے فتویٰ کے مطابق یہ ساری رقم لینادرست ہے۔ میرے ادارے میں اس رقم کی جبری کٹوتی ہورہی ہے میں نے کوشش بھی کی ہے کہ یہ رقم نہ کاٹی جائے، لیکن ہمیں صرف منافع لینے یا نہ لینے کا اختیار دیا گیاہے۔ یہ بات غور طلب ہے کہ گیارہ سو روپے کی جو قدر آج ہے وہ تقریباً 25 سال بعد 10 گنا سے بھی کم ہوگی۔ لہٰذا اگر بغیر منافع والی صورتپر اکتفاء کیا جائے تو ریٹائرمنٹ کے وقت یہ رقم نہ ہونے کے برابر ہوگی۔ برائے مہربانی رہنمائی فرمائیں کہ یہ منافع لینا جائز ہے یا نہیں؟
1771 مناظرسیونگ بینک اکاؤنٹ (بچت کھاتہ) سے جو سود حاصل ہو، کیا اس کو ہاؤسنگ لون کے سود ادا کرنے میں استعمال کیا جاسکتا ہے؟