معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 161595
جواب نمبر: 161595
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1162-1000/L=9/1439
بینک والے کسٹمر سے بینک کی طرف سے دی جانے والی سہولیات سے فائدہ اٹھانے مثلاً:اے ٹی ایم استعمال کرنے،میسیج بھیجنے،اے ٹی ایم چار پانچ مرتبہ زیادہ استعمال کرنے ،بیک وقت بڑی رقوم کی لین دین کرنے وغیرہ پر کچھ رقم سروس چارج کے نام سے کاٹتے ہیں ایسی رقموں میں سودکی رقم کااستعمال جائز نہیں،اس کے علاوہ بلا وجہ جو رقم بینک والے کاٹتے ہیں مثلاً :کافی عرصہ لین دین نہ کرنے پر،ان کی متعینہ مقدار سے کم رقوم رکھنے پر وغیرہ ان چیزوں میں سود کی رقم جو بینک سے ملی ہے کے استعمال کی گنجائش ہوگی اور اگر بینک نے اس طور پر رقم کاٹ لی ہے تو بعدمیں ملنے والی سودی رقم سے اس کو مجرا کرنے کی بھی گنجائش ہوگی ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند