Q. جناب میرے والد صاحب بینک میں کام کرتے ہیں ۔ آپ سے پہلے اس کا مسئلہ دریافت کیا تھا تو آپ نے کہا تھاجب تک کوئی اور نوکری نہ ملے اپنی ضروریات پوری کرسکتے ہیں۔ میں ابھی پڑھ رہا ہوں اور تقریباً دو سال بعد کچھ کمانے کے قابل ہوں گا ان شاء اللہ۔ میرا مسئلہ یہ ہے کہ مجھے اپنی ضروریات پوری کرنے کے لیے جو جیب خرچ ملتی ہے (بینک کی کمائی میں سے) اس میں سے اگر میں اپنے دوستوں پر کچھ خرچ کردوں تو اس کا کیا حکم ہے کیا یہ گناہ ہے؟مثلاً اگر میں کچھ کھا رہا ہوتا ہوں او ردوست ساتھ بیٹھا ہو تو مجھے اکیلے کھاتے ہوئے اچھا نہیں لگتا تو میں اس کو بھی پیش کردیتا ہوں یا اگر وہ خود ہی اس میں سے کچھ کھالے تو کیا اس کا گناہ مجھے ہوگا ؟ یا اگر کوئی مجھ سے کوئی چیز طلب کرے اور میں اس کو دلوادوں تو اس کا کیا حکم ہے؟ اور اس صورت میں میرا کیا طرز عمل ہونا چاہیے، کیا میں اس کو اپنے کھانے میں شریک ہونے سے صاف منع کردوں یا کیا کروں؟ اسی طرح ایک او رمسئلہ یہ ہے کہ اگر کبھی میں کسی تبلیغی جماعت کے ساتھ جاؤں او رکھانے کا انتظام سب پیسہ ملا کر کریں تو میں کیا کروں؟ .....