• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 159452

    عنوان: سامان ادھار زیادہ قیمت میں بیچنا؟

    سوال: میں ایک فریٹ فارورڈنگ کمپنی(freight forwarding company)میں کام کرتا ہوں۔ سیلس مَین ہوں، ہماری کمپنی کسٹمرس کو کریڈیٹ دیتی ہے رقم ادا کرنے میں محلات دیتی ہے، اور اس پر ہم اپنے کام کا معاوضہ لیتے ہیں، مثال کے طور پر ہمیں آگے سے کوئی سامان ۶۰۰/ ڈالر کی ملتی ہے ہم اسے ۶۱۰/ ڈالر میں فروخت کرتے ہیں کریڈیٹ کے ساتھ۔ کیا یہ صحیح ہے؟ کیا میری تنخواہ پاک ہے؟

    جواب نمبر: 159452

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:669-576/D=7/1439

    اگر آپ کی کمپنی سامان خریدکر پھر اپنے کسٹمر کو ادھار زیادہ دام پر بیچتی ہے تو یہ جائز ہے اور آپ کا اس کمپنی میں ملازمت کرنا بھی جائز ہے۔ اور اگر آپ کی کمپنی خود خریدتی نہیں ہے بلکہ کسی دوسری جگہ سے خریداری کرنے والے کسی بھي خریدار کی رقم ادا کرنے کی ذمہ داری لیتی ہے اور اس کی وجہ سے خریدار سے زیادہ دام وصول کرتی ہے تو یہ زائد وصولی سود کہلائے گی جو کہ ناجائز ہے ایس ملازمت اور تنخواہ بھی ناجائز ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند