• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 157929

    عنوان: والد کا بیٹے کی تنخواہ میں سے لون ادا کرنا؟

    سوال: میرے والد صاحب گھر کے ہیڈ ہیں اور وہی گھر میں فیصلہ کرتے ہیں، میرے پاکیٹ خرچ کے بعد وہ میری تنخواہ لے لیتے ہیں اور خود فیصلہ کرتے ہیں اس سے کیا کرنا ہے، انہوں نے اپنے اور میرے نام سے ہوم لون لیا ہے ۔ میں ہمیشہ ان کو کہتاہوں کہ اس لون کو ادا کرکے اس لون سے نجات پالیں ، مگر وہ میری بات نہیں سنتے ہیں، اور لون کی قسط میرے بینک اکاؤنٹ اور میر ی تنخواہ سے کٹ جاتی ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا مجھ سے اس گناہ کے بارے میں پوچھ ہوگی؟ براہ کرم، جواب دیں۔

    جواب نمبر: 157929

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:381-372/SD=5/1439

    لون لینا شریعت میں ناجائز و حرام ہے ، صورت مسئولہ میں آپ اپنے والد صاحب کو مسئلہ بتا دیں اور جلد از جلد لون اداء کر کے ذمہ فارغ کرلیں ، اگر وہ ماننے کے لیے آمادہ نہ ہوں، تو آپ اپنی تنخواہ میں سے لون کی قسط کٹوانے سے معذرت کردیں ،ورنہ آپ بھی گناہ گار ہوں گے ،والد صاحب کو آپ کی اجازت کے بغیرآپ کی تنخواہ میں تصرف کرنے کا شرعا حق نہیں ہے ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند