معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 157929
جواب نمبر: 157929
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:381-372/SD=5/1439
لون لینا شریعت میں ناجائز و حرام ہے ، صورت مسئولہ میں آپ اپنے والد صاحب کو مسئلہ بتا دیں اور جلد از جلد لون اداء کر کے ذمہ فارغ کرلیں ، اگر وہ ماننے کے لیے آمادہ نہ ہوں، تو آپ اپنی تنخواہ میں سے لون کی قسط کٹوانے سے معذرت کردیں ،ورنہ آپ بھی گناہ گار ہوں گے ،والد صاحب کو آپ کی اجازت کے بغیرآپ کی تنخواہ میں تصرف کرنے کا شرعا حق نہیں ہے ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند