معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 157324
جواب نمبر: 157324
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:354-299/D=4/1439
مدرسہ سے کوئی تنخواہ نہیں لیتے اور اس کے انتظامات بحیثیت مہتمم حسبةً للہ دیکھتے ہیں یہ بہت ہی اجر وثواب کا عمل ہے، اللہ تعالیٰ اخلاص نصیب فرماوے اور برکت دے۔
آپ نے مکان کے لیے جس قرض لینے کی بابت دریافت کیا ہے اس میں سود کی ادائیگی بہرحال کرنی ہوگی، اور سود کا لینا جس طرح حرام ہے اسی طرح اس کا ادا کرنا بھی حرام اور ناجائز ہے۔ نیز سود پر لیے پیسے میں برکت بھی نہیں ہوتی۔ یمحق اللہ الربٰو․پس ایسے ناجائز کام سے بچیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند