معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 155295
جواب نمبر: 155295
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:69-58/M=2/1439
بینک سے لون لینے میں سود دینے کا ارتکاب لازم آتا ہے اور حدیث میں سود لینے دینے والے پر لعنت آئی ہے اس لیے کاروبار کو بڑھانے کی غرض سے لینا تو جائز نہیں اس سے احتراز لازم ہے، ہاں کوئی غریب ایسا ہے جس کا کوئی ذریعہ معاش ہی نہیں ہے اور بلاسودی قرض تلاش کرکے عاجز آچکا ہو کوئی شخص بلاسودی قرض دینے کے لیے تیار نہ ہو تو ایسی سخت مجبوری میں بقدر ضرورت لون لے کر کوئی جائز کاروبار کرلے، جس سے گذر بسر ہوسکے تو اس کی گنجائش ہے اور جلد لون ادا کرکے ذمہ فارغ کرے اور توبہ استغفار بھی کرتا رہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند