معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 153707
جواب نمبر: 153707
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1284-1199/sn=12/1438
لون کی جو اصل رقم بہ شکل قسط ادا کی جاتی ہے وہ تو سود نہیں ہے؛ البتہ ”انٹرسٹ“ کے نام سے جو اضافی رقم لوٹائی جاتی ہے وہ ”سود“ ہے اور ایک مسلمان کے لیے جس طرح سود لینا جائز نہیں ہے اسی طرح ”سود“ دینا بھی جائز نہیں ہے۔ ما حرم أخذہ حرم إعطاوٴہ کالربا ومہر البغي وحلوان الکاہن (الأشباہ: ۱/۱۴۲، ط: بیروت)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند