عنوان: حكومت یہاں كی عوام کو کاروبار کے لیے لون دیتی ہے جس کے تحت مثلاً اگر ہم نے ۲۵/لاکھ روپے لئے تو ہم کو اس میں سے ۱۸/لاکھ روپے کی ادائیگی کرنی ہے، كیا یہ درست ہے؟
سوال: حضرت، ہندوستانی حکومت کی جانب سے ایک اسکیم چل رہی ہے کہ وہ یہاں کی عوام کو کاروبار کے لیے لون دیتی ہے جس کے تحت مثلاً اگر ہم نے ۲۵/لاکھ روپے لئے تو ہم کو اس میں سے ۱۸/لاکھ روپے کی ادائیگی کرنی ہے یعنی لون سے کم قیمت ادا کرنی ہے اس صورت میں کیا لون لینا چاہئے یا نہیں؟
جواب نمبر: 15350001-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1244-1192/B=11/1438
۲۵/ لاکھ لون لینے کی صورت میں اگر سود کی ادائیگی ۷/لاکھ میں ادا ہوجاتی ہے، آپ کو الگ سے سود نہیں دینا پڑتا ہے تو اس کی گنجائش ہے اور اگر ۷/ لاکھ سے زیادہ سود دینا پڑتا ہے تو پھر شرعاً اس کی اجازت نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند