معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 151207
جواب نمبر: 15120701-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 931-993/H=9/1438
ایسے شخص کو مسجد انتظامیہ کا ممبر بنانا کراہت سے خالی نہیں، اگر ابھی ممبر نہ بنایا ہو تو نہ بنانا بہتر ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں دہلی میں رہتا ہوں اورایک کمپنی میں تنخواہ پر ملازمت کرتا ہوں۔اپنی ضرورت کو دیکھتے ہوئے میں دہلی میں ایک مکان خریدنا چاہتا ہوں۔ تاہم میرے پاس اس خریداری کے لیے پیسہ نہیں ہے۔ اس لیے میرے پاس یہی راستہ بچا ہے کہ میں سود پر بینک سے قرض لوں۔ کیا میرے لیے اس پس منظر میں بینک سے سود پر لون لینا جائز ہے؟ مزید مجھے بتائیں کہ کیا مکان کی ضرورت ضروریات اصلیہ میں سے جس کے لیے سود پر مبنی لین دین کیا جاسکے،جب کہ جب کہ میں کرایہ پررہ سکتا ہوں (اگر چہ یہ مستقل اور محفوظ نہیں ہے)۔ یہ بات ذہن نشین رہے کہ انڈیا میں بلا سود کے خریداری کرنا ممکن نہیں ہے۔
2114 مناظرکیا بچے کے اسکول یا کالج کی فیس یا ڈونیشن کے لیے سود کی رقم استعمال کرسکتے ہیں؟
2698 مناظرکیا ہم انڈیا میں سود پر مبنی لون لے کرکے مکان حاصل کرسکتے ہیں کیوں کہ ہم اس کو براہ راست خریدنے کی طاقت نہیں رکھتے ہیں اورابھی تک کرایہ کے مکان میں رہتے ہیں۔ کیا شریعت میں مکان ضرورت تصور کیاجاتاہے یا عام حاجت میں آتا ہے؟
1680 مناظرزید نے ایک شخص سے ایک لاکھ روپئے ایک سال کے لیے مزید ساٹھ ہزار روپئے سود پر لے لیے، اب ایک سال بعد زید نے اسے ایک لاکھ روپئے دیدیے اور مزید ساٹھ ہزار روپئے دینے سے انکار کیا۔ زید اس شخص سے کہتا ہے کہ سود حرام ہے، اس لیے میں مزید سود کی رقم تمھیں نہیں دیتا۔ سوال یہ ہے کہ ایسی صورت میں زید کو اسلام کا کیا حکم ہے کہ وہ مزید سود والی رقم بھی ادا کردے یا اس کو روک لے اور اس معاملہ پر اللہ تعالیٰ سے توبہ کرے؟ اگر کسی فقہی کتاب کا حوالہ بھی دے دیا تو بڑی مہربانی ہوگی۔ واجرکم علی اللہ
1999 مناظرمیرے والدصاحب بینک میں نوکری کرتے تھے۔ 1998 میں ان کی وفات ہوگئی۔ ان کے آفس سے کچھ روپیہ دیا گیا تھا ان کو ملا کر میری والدہ نے پرانا گھر بیچ کر نیا گھر خرید لیا۔ جس کے کرایہ سے اور میرے ماموں چار ہزار روپیہ دیتے ہیں ان سے گزارہ ہو رہا ہے۔ 1998میں میرا بھائی ساتویں کا طالب علم تھا مگر اب انجینئرنگ کے آخری سال میں ہے۔ میں اب شادی شدہ ہوں۔ بینک کی کمائی حرام ہے تو اب کیا راستہ ہے کہ وہ اپنی جائیداد اور روپیوں کو حلال کریں، کیوں کہ آمدنی کا کوئی اور ذریعہ نہیں ہے؟
1874 مناظرابھی رمضان المبارک آرہا ہے، میں نوکری سے واپسی پر عصر کی نماز مسجد میں ادا کرتا ہوں۔یہاں امریکہ میں زیادہ تر مسجدوں میں افطاری کا انتظام ہوتا ہے اور کوئی بھی آدمی کھانے اور افطار کی ایک دن کی ذمہ داری لے لیتا ہے اور کھانا اس کی طرف سے ہوتا ہے۔ اس کا نام مسجد کے ذمہ دار لکھ لیتے ہیں۔ میرا سوال یہ ہے کہ کھاناکھلانے والے کی آمدنی کا کچھ زیادہ پتہ نہیں ہوتا ہے۔ہماریکچھ بھائی گیس اسٹیشن کا کاروبارکرتے ہیں جہاں بیئر، شراب اور لاٹری وغیرہ بھی بکتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اور بھی کچھ کاروبار ایسے ہیں کہ آمدنی کا شک ہوتا ہے۔ میں روزانہ پانچ ڈالر یا ایک آدمی کا جتنا کھانے پرخرچہ آتا ہے مسجد کے عطیہ بکس میں ڈال دیتا ہوں۔ کیا اس طرح کرنا جائز ہے؟ کیوں کہ اگر میں نماز پڑھ کر گھر چلا جاؤں تو گھر سے مغرب ، عشاء اورتراویح کے لیے آنے جانے میں بہت وقت لگتا ہے۔ اس لیے میں عصر کی افطاری اور کھانے کے بعد عشاء اور تراویح پڑھ کر گھر جاتا ہوں۔ کیا ایسا کرنا جائز ہے؟ اس کے علاوہ گھر کی عورتیں بھی سب عصر میں مسجد آجاتی ہیں اور افطاری اور کھانے اور تراویح وغیرہ کے بعد گھر جاتی ہیں۔ برائے مہربانی تفصیلی جواب عنایت فرماویں۔
1938 مناظر