• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 151135

    عنوان: بینک سے ملے سود بچوں کی اسکول فیس جمع كرنا؟

    سوال: الحمد للہ ! اللہ کے فضل و کرم سے میں اچھا کماتا ہوں اور سارا پیسہ بینک میں سیونگ اکاوٴنٹ میں رکھتا ہوں کیونکہ میری تنخواہ بینک اکاوٴنٹ میں آتی ہے۔ تو میرا آپ سے یہ سوال ہے کہ کیا میں بینک سے ملے سود کو بچوں کی اسکول فیس جمع کرنے کے لیے استعمال کرسکتا ہوں؟ کیونکہ آج کل بچوں کے داخلے کے وقت ڈونیشن فیس لیتے ہیں جو کہ بہت زیادہ ہوتی ہے۔ براہ کرم قرآن و حدیث کی روشنی میں جلد از جلد جواب دیں۔

    جواب نمبر: 151135

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 895-831/B=8/1438

    بینک سے ملی ہوئی سودی رقم کو اپنے بچوں کی اسکولی فیس میں دینا جائز نہیں۔ اسی طرح داخلہ کی فیس یعنی ڈونیشن فیس دینا بھی جائز نہیں۔ سودی رقم مال خبیث ہے اس کو بلانیت ثواب بہت زیادہ لُٹے پٹے لوگوں پر تصدق کردینا چاہیے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند