• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 150400

    عنوان: بینک سے کار لینے حکم

    سوال: میرا سوال یہ ہے کہ میرے والد صاحب نے میرے مشورے کے علاوہ بینک سے کار خریدی جس کے ادائیگی قسطوں پر ہو گی اور بینک سے معاملات سودی ہیں، کیا میرے لئے وہ کار چلانا جائز ہے ؟ کیا اس کو میں استعمال کر سکتا ہوں؟ جزاک اللہ

    جواب نمبر: 150400

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 770-730/B=8/1438
    صورتِ مذکورہ میں کار کی خرید تو جائز رہی، البتہ آپ کے والد صاحب جو ہرقسط پر سود دیں گے یہ فعل ان کا ناجائز ہے اور حرام ہے جس طرح سود لینا حرام ہے اسی طرح سود کا دینا بھی حرام ہے، آپ کے لیے کار کا استعمال کرنا اسے چلانا جائز رہے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند