• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 148035

    عنوان: شادی كے لیے سود قرض لینا؟

    سوال: بہن کی شادی کے لئے سود پر قرض لینے کے بارے میں کیا حکم ہے ؟

    جواب نمبر: 148035

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 412-260/Sn=4/1438

    جس طرح سود لینا ناجائز اور حرام ہے، اسی طرح سود دینا بھی ناجائز اور حرام ہے؛ اس لیے فقہاء نے لکھا ہے کہ بہت سخت ضرورت کے بغیر سود پر قرض لینا جائز نہیں ہے۔ اب معلوم نہیں صورتِ مسئولہ میں بہن کی شادی کے لیے سودی قرض لینے کی کیا ضرورت پیش آئی، سنت کے مطابق اگر بہن بیٹیوں کی شادی کی جائے تو بہت قلیل خرچ میں ”شادی“ مکمل ہوجاتی ہے، اور قرض لینے کی ضرورت ہی نہیں پڑتی، بہرحال جب تک پوری ضرورت مفصل تحریر نہ کی جائے نیز یہ بھی واضح نہ کیا جائے کہ والد کے پاس یا لڑکی (بہن) کے پاس کوئی ایسی چیز نہیں ہے جسے فروخت کرکے شادی کے ضروری اخراجات پورے کیے جاسکیں تب تک کوئی حتمی حکم نہیں لکھا جاسکتا؛ باقی جو اصولی بات تھی وہ اوپر لکھ دی گئی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند