• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 147970

    عنوان: مجبوری میں سود پر قرض لینا؟

    سوال: احقر دنیاوی تعلیم کا طالب علم ہے اور ایک بڑی رقم میں فیس جمع کرنا پڑتی ہے ، معاََ کالج کی جانب سے فرمان جاری ہوتا ہے کہ فلاں متعینہ تاریخ تک فیس جمع کر دیں بصورت دیگر 500 روپئے کا روزانہ جرمانہ لگے گا کہیں سے بھی رقم کا انتظام نہ ہونے کی وجہ سے کیا زیور پر سود کا پیسہ لیکر فیس جمع کرنا وجہ جواز ہو سکتا ہے ؟حالانکہ احقر اس بات کو بصیرت سے محسوس کرتا ہے کہ سود کے پیسے سے جمع کی گئی فیس کی تعلیم میں بیبرکتی ہوتی ہے احقر کو مجبوراً سود پر پیسہ لینا پڑا اس کا کفارہ کیا ہے ،برائے مہربانی رہبری فرمائیں۔ بہت شکریہ۔ جزاکم اللہ خیرا

    جواب نمبر: 147970

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 458-482/M=4/1438

    صورت مسئولہ میں جب کہ سودی قرض لینے کا ارتکاب ہوگیا ہے تو اب اس کا کفارہ یہ ہے کہ جلد سے جلد قرض ادا کرکے ذمہ فارغ کریں اور توبہ واستغفار کریں اور آئندہ پوری کوشش یہ کریں کہ سودی قرض لینے کی نوبت نہ آئے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند