• عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم

    سوال نمبر: 68761

    عنوان: كسی كی موت كے بعد گھر میں سالہا سال خوشیاں نہ منانا؟

    سوال: ہمارے یہاں ایک رواج چلتا آیا ہے کہ کسی کے گھر پر کسی کا انتقال ہوجائے تو اس میت کے گھر والے ایک یا دو سال کے عرصے میں کسی طرح کی خوشیاں منانا چاہتے ہیں جیسے کہ شادی وغیرہ کرتے ہیں، کیا یہ شریعت کے دائرہ میں ہے؟ (۱) کیا گھر پر کسی کا انتقال ہوجائے تو ایک یا دو سال کے عرصے میں خوشیاں کرنی ہیں؟ (۲) یا کسی کی شادی ہی کروانی ہے تو کسی اور طرح کی خوشی اورسگائی (engment) بھی کرواسکتے ہیں؟ (۳) اگر میت کے گھر پر ایک یا دو سال کے عرصے میں کسی طرح کی خوشیاں نہ کی جائے تو آنے والے چار سال کچھ بھی خوشیاں میت کے گھر پر نہیں کر سکتے۔ براہ مہربانی شریعت کی روشنی میں اس کا حکم فرمائیں۔

    جواب نمبر: 68761

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1036-1028/SN=11/1437

    (۱، ۲، ۳) یہ فاسد خیال پر مبنی لوگوں کابنایا ہوا رواج ہے، کوئی شرعی چیز نہیں ہے، میت کے گھر والے حسبِ مصلحت کبھی بھی نکاح، عقیقہ اور عید جیسی خوشیاں منا سکتے ہیں، ایک دو سال کے اندر اندر ہی ضروری نہیں ہے، یہ اعتقاد قطعاً باطل ہے کہ اگر ایک دو سال کے اندر خوشی نہ منائی جائے تو آنے والے چار سال کچھ بھی خوشیاں نہیں منا سکتے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند