• عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم

    سوال نمبر: 628

    عنوان:

    کھانا سامنے رکھ کر فاتحہ پڑھنا؟

    سوال:

    (1)  میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا سامنے رکھ کر فاتحہ کرنا شرک ہے؟

    (2)  بریلوی مولانا بھی یہی کرتے ہیں، پھر بھی دیوبندی شرک کرنے والے پیچھے نماز کیوں پڑھتے ہیں؟

    والسلام

    جواب نمبر: 628

    بسم الله الرحمن الرحيم

    (فتوى: 146/د=144/د)

     

    (1)  اللہ تعالی کی رضا کے لئے کسی غریب کو کھانا کپڑا دینا یا کھانا کھلادینا اس نیت سے کہ اس کا ثواب ہمارے فلاں فلاں عزیزوں کو پہنچے یا فلاں بزرگ کو پہنچے درست ہے اس طرح قرآن پاک کی مختلف سورتیں یاسورہ فاتحہ پڑھکر اس کاثواب پہنچادیا جائے یہ بھی درست ہے جو ایصال ثواب کہلاتا ہے۔

    کھانے پر فاتحہ پڑھنا ثابت نہیں ہے جبکہ فاتحہ کے مروجہ طریقہ میں بہت سی قیدیں اور شرطیں بھی بڑھائی گئی ہیں اور ان کا التزام کیا جاتا ہے اور اس کو تقرب کاذریعہ سمجھا جاتا ہے اسلئے یہ طریقہ بدعت ہے جس سے احتراز کرنا اور بچنا چاہئے۔ اور اگر بزرگ کو ثواب پہنچانا مقصود نہ ہو بلکہ اللہ کے تقرب کے بجائے بزرگ کی خوشنودی اور تقرب مقصود ہو تو نیت اور قصد کے لحاظ سے شرک ہوسکتا ہے۔

    (2)  اگر کسی امام کا شرک معلوم نہ ہو اور دوسر اکوئی امام یا قریب کی مسجد موجود نہ ہو تو جماعت ترک کرنے کے مقابلہ میں ایسے امام کے پیچھے نماز پڑھ لینا جائز ہے صلوا خلف کل بر و فاجر البتہ اگر اس امام کے اعمال مو ھم شرک ہوں تو نماز دہرا لینا بہتر ہے ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند