• عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم

    سوال نمبر: 4129

    عنوان:

    اگر کسی مسجد میں نماز کے بعد کسی کو تکلیف پہنچائے بغیر صلاة و سلام پڑھا جاتاہے تو اس کے بارے میں شرعی حکم کیاہے؟ کیا یہ پڑھنا صحیح ہے؟ اگر نہیں ! تو کیوں؟ کیا یہ بدعت ہے ؟ اگر بدعت ہے تو کونسی ؟ اگر بدعت حسنہ نہیں ہے تو اس کی کیا وجہ ہے؟

    سوال:

    اگر کسی مسجد میں نماز کے بعد کسی کو تکلیف پہنچائے بغیر صلاة و سلام پڑھا جاتاہے تو اس کے بارے میں شرعی حکم کیاہے؟ کیا یہ پڑھنا صحیح ہے؟ اگر نہیں ! تو کیوں؟ کیا یہ بدعت ہے ؟ اگر بدعت ہے تو کونسی ؟ اگر بدعت حسنہ نہیں ہے تو اس کی کیا وجہ ہے؟

    جواب نمبر: 4129

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 826=719/ ب

     

    اجتماعی طور پر خاص وقت میں زور و شور کے ساتھ مروجہ صلاة سلام بدعت ہے، خیرالقرون کے دور سے اس کی نظیر نہیں ملتی ہے، بدعت جس کی بابت سخت وعید وارد ہوئی ہے اس کی ایک ہی قسم ہے، وہ ہے بدعت سیئہ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند