• عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم

    سوال نمبر: 4020

    عنوان:

    جلسہ میلاد النبی کے لیے جمع کئے جانے والے چندے سے خرچ کرنے کے بعد اس سے بچ جانے والی رقم کو بینک میں جمع کرنا اور اس پر سود لینا کیساہے؟ اوراس سود سے حاصل ہونے والی رقم کو مسلم بچوں کی تعلیم پر خرچ کرنا کیساہے؟

    سوال:

    جلسہ میلاد النبی کے لیے جمع کئے جانے والے چندے سے خرچ کرنے کے بعد اس سے بچ جانے والی رقم کو بینک میں جمع کرنا اور اس پر سود لینا کیساہے؟ اوراس سود سے حاصل ہونے والی رقم کو مسلم بچوں کی تعلیم پر خرچ کرنا کیساہے؟

    جواب نمبر: 4020

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 143/ م= 143/ م

     

    مروجہ جلسہ میلاد النبی بہ ہیئت مخصوصہ جب بدعت ہے، تو اس مقصد کے لیے لوگوں سے چندہ جمع کرنا ہی درست نہ ہوا، اس سے بچ جانے والی رقم کو بینک میں جمع کرنا بھی صحیح نہیں اور اس پر سود لینا ناجائز ہے، سودی رقم کو مسلم بچوں کی تعلیم پر خرچ کرنا بھی ناجائز ہے، جو رقم بچ گئی ہے اس کو اصل مالکان (چندہ دہندگان) کو واپس کردی جائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند